مغربی ببگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر اوررکن پارلیمان دلیپ گھوش اکثر وبیشتر متنازعہ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس مرتبہ انہوںنے سیاست سے ہٹ کرجادب پوریونیورسٹی کے طلباء کے احتجاج کرنے کی وجہ سے ہدف تنقید بنایا ہے۔
ان کے متنازعہ بیانات کے سبب مغربی بنگال کی سیاست میں ہنگامہ آرائی ہوتی رہتی ہے۔ لوگ سڑکون پر اترآتے ہیں۔
بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہاکہ جادب پور یونیورسٹی کے طلباء روزانہ احتجاج کے نام پر ہنگامہ کھڑا کرتے ہیں وہ انقلابی نہیں بلکہ منشیات کے عادی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ طلباء اکثر وبیشتر نشے میں دھت رہتے ہیں۔ نشے میں ھت ہونے کی وجہ سے وہ سڑکو ں پر ہنگامہ کرتے ہیں جسے احتجاج کا نام دیا جاتا ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہاکہ میرے کہنے کا مطلب غلط نہ نکالاجائے۔ میں جوکچھ بھی کہہ رہا ہوں ثبوت کے ساتھ کہہ رہا ہوں۔ یونیورسٹی کیمپس کے باہر جاکر دیکھئے جہاں نوجوان ہنگامہ کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔
ریاستی بی جے پی کے صدر کاکہنا ہے کہ ہنگامہ کرنے والے نوجوان طلباء ہیں لیکن نشے میں دھت رہتے ہیں۔ ان سے کیا امید کی جا سکتی ہے۔اس سے سماج میں غلط پیغام جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نشےمیں دھت نوجوانوں کو حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور سی پی ایم سیاسی فائدے کے لئے استعمال کرتی ہیں۔ ترنمول کانگریس اور سی پی ایم کی وجہ سے ہی آج ریاست مغربی بنگال کا برا حال ہے۔
انہوں نے کہاکہ دونوں سیاسی پارٹیوں کی شکست سے ہی نوجوانوں کو صحیح سمت میں لایا جا سکتا ہے ورنہ ماحول اور خراب ہو سکتے ہیں۔ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کو ان ہی نوجوانوں کی وجہ سے شکست کا سامنا کرناپڑے گا۔
واضح رہے کہ ریاستی بی جے پی کے صدردلیپ گھوش نے چند ماہ قبل شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے والوں سے متعلق متنازعہ بیان دیا تھا۔
اس کے بعد انہوں نے کولکاتا میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنےوالے دانشوروں کی بھی تنقید کی تھی۔