مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے جنرل سکریٹری راہل سنہا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جواہرلال نہرویونیورسٹی کے سابق رہنما اور سی پی آئی کے سرکردہ رکن کہنیا کمار ملک پربدنماداغ ہے اور اسے ملک بدر کردینا چاہیے۔
کولکاتا میں ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شروع سے لے کر اب تک کہنیا کمار ایک متنازعہ شخصیت کے طور پر ابھرے ہیں۔ ان کے بارے میں بات کرنا ہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں صرف اتنا ہی کہنا چاہوں گاکہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق رہنما اور سی پی آئی کے سرکردہ رکن کہنیا کمار کو ملک بدرکردینا چاہئے۔ ملک کو ایسے لوگوں کی ضرورت نہیں جو ملک کے اعلیٰ رہنماؤں کے بارے میں برا بولے۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ کنہیا کمار ہمیشہ سے ہی ملک مخالف باتیں کرتے ہیں۔ ان کا مسئلہ کیا ہے۔ ان کی وجہ سے نوجوان گمراہ ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے پہلے کہا تھا کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو گولی ماردینی چاہیے۔ ان کے بیان پر ہنگامہ ابھی ختم ہی نہیں ہو اتھا کہ انہوں نے ایک اور متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہاکہ ایک کروڑ بنگالی مسلمانوں کو ملک بدر کردیا جائے گا۔
اس کے علاوہ بی جے پی کے رہنما شانتین باسو نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کی مخالفت کرنےو الے دانشور اور ادیب بندر کے بچے ہیں۔