مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے جنرل سکریٹری راہل سنہا نے میڈیا گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بھارت کے لوگوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ لانے پر مودی حکومت کو شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ سے عام بھارتیوں کو کوئی نقصان ہونے والا نہیں ہے۔اس سے ہندوؤں کو فائدہ ہوگا۔
راہل سنہا کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال میں سیاسی اتھل پتھل ہے۔ وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آر سی کے نام پر لوگوں کو گمراہ کررہی ہیں۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ ابھی تو ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ نہیں ہوا۔ این آرسی پر کوئی بحث نہیں ہوئی ہے۔ لیکن ممتابنرجی عام لوگوں کو نئے قانون سے متعلق گمراہ کررہی ہیں۔
راہل سنہا کاکہنا ہے کہ سچائی یہ ہے کہ ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت تمام محاذ پر ناکام ہے۔ ممتابنرجی نئے قانون پر تنقیدکرکے اپنی اور اپنے وزراء کی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش سے آنے والے ہندوؤں کو مرکزی حکومت نے شہریت دینے کا اعلان کیا ہے لیکن ممتابنرجی کو ہندوؤں سے زیادہ غیرقانونی طورپر بھارت میں داخل ہونے والے بنگلہ دیشی مسلمانوں کی فکر ہے ۔
بی جے پی کے رہنما کے مطابق ترنمول کانگریس کی ہدایت پر شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کے دوران بنگلہ دیش سے آنے والے مسلمانوں نے پرُتشدد مظاہرہ کیا۔
احتجاج کے دوران لنگی پہننے والوں نے ریلوے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچا ۔کئی دنوں تک تشدد کاماحول رہا۔ لیکن ممتابنرجی کو سیاست کرنے سے فرصت کہاں ہے۔