مغربی بنگال کے وزیرتعلیم پارتھو چٹرجی کا کہنا ہے کہ ریاستی گورنر ہردن ایک نیابیان دے رہے ہیں۔ اس سے کس کانقصان ہوسکتاہے۔ حکومت اپنی جگہ کام کررہی ہے۔گورنرحکومت کےکاموں میں مداخلت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ان کی پوری کوشش ریاستی حکومت کو غیر مستحکم کرنا ہے۔لیکن ان کی یہ کوشش کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی ۔
اسمبلی میں افسران کے ذریعہ گورنر کا خیرمقدم نہیں کیے جانے پر کہا کہ یہ ان کے دائرہ کار میں نہیں آتاہے۔اسپیکر اسمبلی میں موجود نہیں تھے کیوں کہ سیشن نہیں چل رہا تھا۔
وزیرتعلیم کاکہنا ہےکہ گورنر کو اسمبلی ہال کادورہ کرنا ہی تھا تونومبر مہینے میں ہی اسپیکر کو خط لکھتے ۔ مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ گورنر اعلیٰ عہدے پر فائذ ہیں۔ انہیں کہیں جانے کے لیے ایک پرٹوکول کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پرٹوکول کے تحت گورنر کو کہیں بھی جانے کی اجازت حاصل ہے لیکن اسمبلی بند ہے۔ اسمبلی کے اسپیکر کو ہی پتہ نہیں ہے کہ گورنر صاحب آنے والے تو گیٹ پر تالہ نہیں لگے گاکیا۔
وزیرتعلیم کاکہنا ہے کہ گورنر کے پاس وقت ہے۔ وہ کسی بھی دن اسمبلی ہال کادورہ کرسکتے ہیں۔ لیکن اس کے لیے پرٹول کابھی خیال کرناہوگا۔ انہیں وقت سے پہلے اسپیکر کواس کی اطلاع دینی ہوگی۔