مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف جاری احتجاج و مظاہرے روز بی روز شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ کولکاتا میں پارک سرکس میدان ہی نہیں بلکہ اب کولکاتا کے مختلف علاقوں میں بھی این آر سی اور سی اے اے کے خلاف دھرنا شروع ہو چکا ہے۔
پارک سرکس کے علاوہ زکریا اسٹریٹ، نیو مارکٹ خضر پور اور بیلگچھیا اور دو روز قبل راجہ بازار میں بھی خواتین دھرنے پر بیٹھ گئیں ہیں۔ کولکاتا کارپوریشن کے سامنے نیو مارکٹ کے پاس بھی بڑے پیمانے پر خواتین گزشتہ دس دنوں سے خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔
فورم اگینسٹ این آر سی کی قیادت میں نیو مارکٹ کے پاس بھی جاری دھرنے میں شامل خواتین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 22 جنوری کو سی اے اے کے متعلق سپریم کورٹ میں شنوائی ہوئی جس میں عدالت نے سی اے اے پر روک لگانے دے انکار کرتے ہوئے حکومت مزید چار ہفتے کا وقت دے دیا ۔
اس سے ہمیں مایوسی ہوئی اسی لئے ہم اسی دن سے نیو مارکٹ کے پاس اس قانون کی مخالفت میں دھرنے پر بیٹھی ہیں۔فورم اگینسٹ این آر سی کے کنوینر دیبارشی چٹرجی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 22جنوری سے ہم دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
اسی دن سپریم کورٹ سی اے اے کی شنوائی تھی عدالت نے سی اے اے پر روک لگانے دے انکار کرتے ہوئے حکومت مزید چار ہفتے کا وقت دے دیا ۔اس سے ہمیں احساس ہوا کہ حکومت اور عدلیہ ملک کے دستور کو بچانے میں ناکام ہیں اسی لئے ہمیں اپنی تحریک کو مزید تیز تر کرنے کا فیصلہ کیا اور نیو مارکٹ کے پاس ہم دھرنے پر بیٹھ گئے اور ملک کے دستور کو بقاء کے لئے یہ لڑائی ضروری ہے اور یہی راستہ ہے۔