مغربی بنگال جمعیت علماء ہند کے ریاستی جنرل سیکریٹری اور ریاستی وزیر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ اس بار بنگال کے اسمبلی انتخابات سیکولرازم کی بنیاد پر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات 2021 کے دوران پیرزادے، صاحبزادے اور مذہب کے نام سیاست کرنے والی سیاسی جماعتوں کی حمایت میں ووٹ ڈالے نہیں جائیں گے۔
ریاستی وزیر صدیق اللہ چودھری نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور انڈین سیکولر فرنٹ کے اسمبلی انتخابات میں قسمت آزمانے کے فیصلے کی شدید تنقید کی۔
وزیر نے کہا کہ فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی اپنی کوئی سیاسی شناخت نہیں ہے۔ وہ پیرزادہ ہیں اور وہاں تک ہی محدود رہیں تو اس میں ہم سبھوں کے لئے بہتری ہے۔
اسدالدین اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین پر تنقید کرتے ہوئے صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں سیکولر جماعتوں کا بیڑہ غرق کرنے کے بعد مغربی بنگال میں بی جے پی کی مدد کرنے کے لئے آئی ہے۔
تجربہ کار سیاسی رہنما صدیق اللہ چودھری کے مطابق بنگال کے مسلمانوں کو لے کر جو بیان بازی کی جا رہی ہے اس میں ذرا بھی سچائی نہیں ہے۔ یہاں کے مسلمان ملک کی دوسری ریاستوں کے مسلمانوں سے کافی بہتر پوزیشن میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقلیت کا مطلب صرف مسلم نہیں بلکہ سکھ اور عیسائی بھی ہیں، لیکن ان کے لئے کوئی آواز بلند نہیں کرتا۔ اقلیتوں کو بے وقوف سمجھ رکھا ان کے خلاف کچھ بھی کہہ دیا جائے۔
مزید پڑھیں:
بنگال میں مرکزی حکومت کی اسکیموں کو نافذ کیا جائے گا: جے پی نڈا
ریاستی وزیر صدیق اللہ چودھری نے سیکولر فرنٹ اور مجلس اتحاد المسلمین کی حمایت کرنے پر لفٹ فرنٹ اور کانگریس کی مخالفت کی۔