مغربی بنگال کی سیاست میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب شاردا چٹ فنڈ کے مالک نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی ممتا بنرجی کے نام خط لکھ کر کروڑوں روپے بطور رشوت لینے والے پانچ ناموں کا انکشاف کیا۔
شاردا چٹ فنڈ کے سدیپتا سین نے اپنے خط میں کانگریس، بائیں محاذ اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنماؤں پر کروڑوں روپے بطور رشوت لینے کا الزام لگایا ہے۔
وزیر اعظم اور وزیر اعلی کے نام لکھے گئے خط میں ترنمول کانگریس کے شھبندو ادھیکاری کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری اور بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس اور سوجن چکرورتی کے نام کا ذکر کیا ہے۔
خط کے مطابق ترنمول کانگریس کے باغی رہنما شھبندو ادھیکاری پر چھ کروڑ روپے، پردیش کانگریس کے موجودہ صدر ادھیر رنجن چودھری پر چھ کروڑ روپے، بائیں محاذ کے چیئرمین بمان بوس پر دو کروڑ اور سوجن چکرورتی پر نو کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام لگایا ہے۔
جیل میں قید شاردا چٹ فنڈ کے مالک سدیپتا سین کے خط میں ان رہنماؤں کے نام آنے کے بعد مغربی بنگال کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔
بی جے پی کے رہنماؤں نے اس خط کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش تیز کر دی ہے لیکن ابھی تک اس معاملے پر کوئی بیان نہیں آیا ہے، شاردا چٹ فنڈ کے مالک کے خط میں جن سیاسی رہنماؤں پر کروڑوں روپے بطور رشوت لینے کا الزام لگایا ہے۔ ان کی طرف سے اب تک کوئی ردعمل میں نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ 2013 میں شاردا چٹ فنڈ میں غیر معمولی طور پر کئی ہزار کروڑ روپے کے بدعنوانی کا انکشاف ہوا تھا، بدعنوانی معاملے کے انکشاف کے بعد شاردا چٹ فنڈ کے مالک سدیپتا سین اور ان کی قریبی دیب جانی کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔