کولکاتا: سیاسی یا انتظامی طور پرپنچایت انتخابات کی لوک سبھا یا اسمبلی انتخابات سے کم اہمیت ہوتی ہے تاہم، کسی سیاسی پارٹی کی تنظیمی طاقت کا اندازہ پنچایت انتخابات کی مہم سے لگایا جاسکتا ہے جبکہ ریاست کے تمام اداروں پر حکمراں جماعت کا قبضہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پنچایت انتخابی مہم دیہی معیشت کو اپنے ہاتھ میں رکھنے کے معاملے پر مبنی ہے۔ West Bengal Ruling Party Trinamool Congress Focus On Panchayat Election
پنچایتی انتخابات کے نتائج پورے مغربی بنگال کی سیاست کو متاثر کرتے ہیں۔ اس ریاست میں گزشتہ تین پنچایتی انتخابات کے نتائج کو دیکھ کر یہ مسئلہ بخوبی سمجھ میں آتا ہے۔ ترنمول نے 2008، 2013 اور 2018 میں پنچایتی انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ 2008 میں سنگور-نندی گرام اراضی کے خلاف مظاہرے سے ترنمول کانگریس کو کافی فائدہ ہوا تھا۔
بدعنوانی کے الزامات اور رہنماؤں کی گرفتاری کے باوجود ترنمول کانگریس اپوزیشن جماعتوں پر بھاری پڑ سکتی ہے۔۔افٹ فرنٹ کو گزشتہ تمام انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔کانگریس کا حال بھی بہت برا ہےب۔
مغربی بنگال میں پرامن انتخابات بہت کم ہی ہوتے ہیں۔انتخابات کے دوران خونریزی عام بات ہے۔ انتخابات کے دوران ایک دو نہیں درجنوں لوگوں کی جان جاتی ہے۔یہ افسوسناک ہے لیکن سچا ہے۔
گزشتہ پنچایت انتخابات میں 34 فیصد حلقوں میں ووٹ نہیں ڈالے جا سکے یعنی 2 کروڑ لوگ حق رائے دہی کے استعمال سے محروم رہ گئے تھے۔ترنمول کانگریس نے اپوزیشن جماعتوں سی پی آئی ایم اور کانگریس کو صفر کرنے میں کامیاب رہی لیکن سیاسی انتقام کی آگ میں ممتا بنرجی کی پارٹی نے بی جے پی کو پیروں پر کھڑا ہونے کا موقع فراہم کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Petrol and Diesel Prices پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں
بی جے پی مغربی بنگال میں مین اپوزیشن جماعت ہے۔اس کے لئے بھی ترنمول کانگریس ہی ذمہ دار ہے۔ بی جے پی نے آہستہ آہستہ اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے بنگال سے 18 سیٹیں جیتی۔ اس کے بعد بی جے پی بنگال میں حکومت بنانے کا خواب دیکھنے لگی۔اس کوشش میں 2021 کے اسمبلی انتخابات میں 78 سیٹیں ملیں۔
West Bengal Ruling Party Trinamool Congress Focus On Panchayat Election