مغربی بنگال کے تمام ارکان پارلیمان نے وزیراعلیٰ راحت فنڈ میں کروڑوں روپے عطیہ دینے کا اعلان کیا ۔
ڈائمنڈ ہاربر سے رکن پارلیمنٹ ابھیشک بندوپادھیائے نے 50لاکھ ،مرشدآباد سے ممبر پارلیمنٹ ابو طاہر خان ،آرام باغ سے رکن پارلیمان اپوروا پوددار نے 50لاکھ، بولپور سے ممبر پارلیمنٹ اسیت کمار50 لاکھ،
متھرا سے ممبر پارلیمان چودھری موہن جٹوا50لاکھ، دینبندوادھیکاری نے 50لاکھ، باراسات سے ممبر پارلیمان کاکولی گھوش دستیدار50لاکھ، سیرام پور سے ممبر پارلیمان کلیان بنرجی 50لاکھ، جنگی پور سے ممبر پارلیمنٹ خلیل الرحمن 50لاکھ، جبکہ جنوبی کولکاتا سے ممبر پارلیمان مالا رائے اور شمالی کولکاتا سے ممبر پارلیمان سدیپ بندو پادھیائے نے ایک ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے ۔
جبکہ بشیرہاٹ سے ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ نصرت جہاں روحی 50لاکھ، الوبیڑیا سے ممبر پارلیمان ساجدہ احمد 50لاکھ، ششیر کمار ادھیکاری، بیر بھوم سے ممبر پارلیمان شتابدی رائے، دمدم سے ممبر پارلیمنٹ سوگت رائے، ہوڑہ سے ممبر پارلیمان پرسون بنرجی، سنیل کمار منڈل نے 50-50لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے ۔
اس فنڈ کو اسپتال کے انفراسٹکچر اکو بہتر اور کورونا وائرس کے علاج پر خرچ کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ کل مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے تین نئے کیس سامنے آئے تھے اس کے ساتھ کل مریضوں کی تعداد 18ہوگئی ہے۔تاہم مختلف اسپتالوں کے آئسولیشن میں داخل 21مریضوں کی رپورٹ کا انتظار ہے۔اب تک بنگال میں ایک 58سالہ مریض کی موت ہوئی ہے۔
کل جن تین خواتین کی رپورٹ مثبت آئی ہے ان میں دو خواتین میں سے ایک کی عمر 76برس اور ایک کی عمر 56برس ہے ۔یہ تینوں کورونا وائرس کے مریض کے رابطے میں آئے تھے اور اس مریض کا علاج پرائیوٹ اسپتال میں ہورہا ہے۔ یہ خواتین بھی گزشتہ کئی دنوں سے قرنطینہ میں تھیں۔
جب کہ تیسری خاتون شمالی بنگال کی ہیں۔ مگر یہ خاتون کورونا وائرس سے متاثر کس طرح ہوئی اس کی تفصیلاات حاصل کی جارہی ہے۔
کل تک مغربی بنگال میں35,000ہزار افراد قرنطینہ میں ہیں۔ ان میں کئی لوگ اپنے گھر میں ہیں جب کہ کچھ مختلف اسپتالوں کے آئیسولیشن وارڈ میں ہیں۔ سنیچر کو 68 نئے مریض کو داخل کرایا گیا ہے۔