مغربی بنگال محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری ریلیز کے مطابق حکومت کورونا وائرس سے نمٹٹنے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے، اس کے لئے سخت نگرانی کی جارہی ہے۔
اکتیس مارچ تک ریستوراں ، بار، نائٹ کلب ، مساج پارلر، میوزیم، پارک ، چڑیا گھر اور تمام سماجی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔
اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کورونا وائرس سے متاثر شخص عوامی بھیڑ بھاڑ کا حصہ بن کر لوگوں کو متاثر نہ کرے اس کیلئے احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔
اس کے علاوہ حکومت کورونا وائرس سے متعلق بیداری پھیلانے کیلئے عوامی سطح پر مہم چلا رہی ہے۔
حکومت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر شخص کو صحت مند افراد سے بچانےکیلئے حکومت نے تمام سوشل سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکشن میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی 31 مارچ تک جاری رہے گی اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب کلکتہ پولیس کمشنرانوج شرما نے کہا کہ بیرون ممالک سے وطن واپس آنے والوں کو 14 دن تک قرنطینہ میں رہنا ہی ہوگا۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں نئے معاملات سامنے آئے ہیں۔ بیرون ممالک سے واپس آنے والوں نے اس کی خلاف ورزی کی ہے۔ جب کہ یہ لوگ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ بنگال میں کورونا وائرس کا جو پہلا کیس سامنے آیا ہے اس میں بھی لاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا۔