پانچویں مرحلے کے لاک ڈاؤن میں بہت سی رعایتیں دی گئی ہیں۔آج سے پورے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی چلنے لگی ہیں ۔اس کے علاوہ دکانیں بھی کھل رہی ہیں۔
اس کے ساتھ عبادت گاہوں میں بھی محدود لوگوں کی تعداد کے ساتھ عبادت کرنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا شہر کی تاریخی ناخدا مسجد میں بھی آج دس سے پندرہ افراد نے با جماعت نماز پڑھی۔ اس سے قبل مسجد میں صرف امام و موذن اور مسجد کے چند عملہ کو ہی نماز پڑھنے کی اجازت تھی۔
لیکن عام لوگوں کے لئے کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی تھی۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی نے دو روز قبل پانچویں لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے اس درمیان ملنے والی رعایتوں میں یہ بھی اعلان کیا تھا کہ یکم جون سے تمام عبادت گاہوں کو عام لوگوں کے لئے کھول دیا جائے گا .
لیکن عبادت کرنے والوں کی تعداد محدود ہوگی۔صرف دس افراد ہی ایک ساتھ با جماعت نماز ادا کر سکیں گے۔ناخدا مسجد کے میں صرف آس پاس کے دکانداروں نے ہی نماز ادا کی ہے۔سب سے پے پہنچنے والے افراد کو ہی مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔اس کے علاوہ نماز کے دوران معاشرتی دوری کا خیال رکھا جا رہا ہے۔
ناخدا مسجد کے احاطے میں موجود جن افراد کو مسجد میں نماز ادا کرنے کا موقع ملا ان میں سے ایک پرویز عالم ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آج سے مسجد کے آس پاس،کی دکانیں کھلی ہیں ۔
دو ماہ بعد ہمیں مسجد میں نماز پڑھنے کا صرف حاصل ہوا۔لیکن محدود افراد کو ہی با جماعت نماز ادا کرنے کی اجازت ہے۔یہاں جو دکاندار نماز پڑھنے والوں میں زیادہ تر وہی شامل تھے۔معاشرتی دوری کا خیال رکھتے ہوئے نماز ادا کی گئی۔