مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے راجا بازار سے شیام بازار تک شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ریلی نکالی گئی ۔ اس میں بین مذاہب کے لوگوں نے شرکت کی ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہوئے ۔اس کے نتیجے میں کئی گھنٹوں تک راجا بازار سے شیام بازار تک ٹرافک نظام بڑی طرح متاثر رہا۔
اس کے علاوہ پارک سرکس توپسیا اور دوسرے علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا ۔ پورا کولکاتا آج سراپا احتجاج نظر آیا۔راجا بازار سے شیام بازار تک ریلی میں بین مذاہب کے اشخاص نے شرکت کی ریلی میں شامل سکھ نندن سنگھ اہلووالیہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون ملک کے سیکولر تانے جانے کو متاثر کرنے کے لئے بنایا ہے۔
برسوں سے اس ملک میں ہندو ،مسلم،سکھ عیسائی ایک ساتھ رہتے آ رہے ہیں لیکن بی جے پی اس اتحاد کو توڑنا چاہتی ہے لیکن جس طرح برسوں سے ایک ساتھ رہے۔ آئندہ بھی رہیں گے ہم اپنی جان کی بازی لگا دیں لیکن ہم شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔
جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کے جنرل سیکرٹری امیتابھ چکرورتی نے کہا کہ بنگال کی مٹی کبھی فرقہ پرستی کو پنپنے نہیں دے گی۔ یہاں ہندو مسلم دکھ عیسائی سب ملکر ان کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں اور آخری دم تک بنگال میں ہم ان کا مقابلہ کریں گے ۔
کسی بھی حال میں بنگال میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کو نافذ نہیں ہونے دیں گے ۔ ہماری لڑائی تب تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو منسوخ نہیں کر دیتی ہے ۔ ریلی میں کولکاتا کارپوریشن کے کانگریس کے کونسلر سبھاش چکرورتی بھی شامل تھے۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کولکاتا کارپوریشن میں آئندہ کل بی جے پی کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ ہم لوگ بی جے پی حکومت کے اس سیاہ قانون کو کبھی قبول نہیں کریں گے ۔ اس ملک میں برسوں سے رہ رہے کسی بھی ایک شخص کو ہم ملک بدر کرنے نہیں دیں اور مرکزی حکومت کے خلاف تب تک لڑائی جاری رکھیں گے جب تک حکومت اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتی ہے۔