مغربی بنگال کی کانگریس اور بائیں محاذ کی تمام سیاسی جماعتوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ،این آرسی اور این پی آر کے خلاف آئندہ کل آٹھ جنوری کو ریاست میں ہڑتال کرنے کا اعلان کیا۔
کانگریس اور بائیں محاذ نے تمام مزدورتنظیموں کی جانب بلائی گئی ہڑتال کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے ۔بند کی حمایت میں سڑکوں پر اترنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے نامہ نگاروں کے سوال کے جواب میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت، شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا اور ریاستی حکومت کوبندکو ناکام بنانے کی کوشش نہیں کرنی ۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں بند کی سیاست کامیاب نہیں ہوسکتی ہے۔ بند سے کسی بھی مسئلے کاحل نہیں ہے۔اس کے ذریعہ بی جے پی پر دباؤ بنایا جاسکتا ہے۔ ہم عوام کے مسئلے کے لیے مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔
عبدالمنان کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال کے عوام کو بند کی سیاست سے نفرت ہے۔ لیکن ریاست کے عوام مرکزی حکومت کے خلاف سڑکوں پر ہے ۔ان کااحتجاج جاری ہے۔
کانگریس کے سنیئر رہنما کاکہنا ہے کہ مرکزی حکومت کے خلاف عوام کااحتجاج کئی ہفتوں سے جاری ہے۔ ہمیں عوامی تحریک کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ عوام کو بغیر تکلیف دیے بند کو کامیاب بناناچاہتے ہیں ۔ ہم بھی چاہتے ہیں بند کی کامیابی چاہتے ہیں عوام اس بند کو کامیاب بنائیں گے ۔لیکن ریاستی حکومت کو بند کو ناکام بنانے کی کوشش نہیں کرنی ہوگی ۔
اگر حکومت پولیس کا استعمال کرکے بند کو ناکام بنانے کی کوشش کرے گی تو ماحول بگڑ سکتا ہے ۔