مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے لیے ترنمول کانگریس کے ذریعے امیدواروں کی اپنی پوری لسٹ جمعہ کے روز اور انتخابی منشور اگلے ہفتے کے شروعات میں جاری کیے جانے کی امید ہے۔ یہ جانکاری پارٹی ذرائع سے ملی ہے۔
ٹی ایم سی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ ہم نے 27 فروری کو ووٹنگ کی تاریخوں کے اعلان سے قبل ڈرافٹ لسٹ تیار کی تھی، ہم نے شروع میں مرحلے وار فہرست جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم، اب پارٹی سربراہ کے ذریعے 294 امیدواروں کی مکمل فہرست کا اعلان 5 مارچ کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ذریعے اپنا انتخابی منشور 9 مارچ کو کیے جانے کی امید ہے۔
ٹی ایم سی ذرائع کے مطابق پارٹی نے امیدواروں کی فہرست سے ایسے موجودہ اراکین اسمبلی کے نام ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے، جو 80 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کا منصوبہ نوجوانوں، خواتین اور ایسے رہنماؤں کو امیدوار بنانے کا ہے، جن کے امیج اچھی ہو اور ان کی علاقے کے لوگوں میں اچھی خاصی مقبولیت ہو۔
ریاستی بی جے پی کے ذرائع کے مطابق، پارٹی نے حال ہی میں اپنی کور کمیٹی کی میٹنگ کے دوران کئ نوجوان چہروں اور پیشہووں کو امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق وزیر راجیو بنرجی اور سبھیندو ادھیکاری سمیت ٹی ایم سی چھوڑ بی جے پی میں شامل ہونے والے19 اراکین اسمبلی کو ان کے پرانے اسمبلی حلقوں سے ہی ٹکٹ دیے جانے کے علاوہ پارٹی کے ذریعے بنگال کی فلمی دنیا سے جڑے کئی لوگوں کو بھی ٹکٹ دیے جانے کی امید ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ گھوش کو کھڑگپور سیٹ سے کھڑا کیے جانے چرچا ہے جس پر انہوں نے 2016 میں جیت حاصل کی تھی۔ انہوں نے حالانکہ 2019 میں گوپی بللوپور لوک سبھا سیٹ الیکشن جیتنے کے بعد اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
بعد میں کھڑک پور سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب کے دوران بی جے پی امیدوار کو ٹی ایم سی امیدوار سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پارٹی حالانکہ ابھی سبھیندو ادھیکاری کو لیکر تذبذب کا شکار ہے کہ ادھیکاری کو نندی گرام سیٹ امیدوار بنایا جائے یا نہیں۔ گزشتہ برس دسمبر میں استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شامل ہونے سے پہلے وہ اس سیٹ سے رکن اسمبلی تھے۔
مزید پڑھیں:
بنگال میں 104 ارکان اسمبلی نے خود کے خلاف مجرمامہ معاملوں کو تسلیم کیا
بی جے پی 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں مغربی بنگال کی 42 میں سے 18 سیٹیں جیت کر ٹی ایم سی اہم حریف بن کر ابھری تھی۔