مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان پروفیسر سوگتا رائے نے کہا کہ ‘گورنر کو ریاست کی موجودہ صورتحال پر دہلی میں پریس کانفرنس کرنے کی ضرورت نہیں تھی.’
انہوں نے کہا کہ “گورنر کے مطابق مغربی بنگال میں لا اینڈ آرڈر درست نہیں ہے تو کہاں صحیح ہے. انہیں واضح کرنا چاہئے کہ دوسری ریاستوں میں کیا ہو رہا ہے.”
پروفیسر سوگتا رائے کا کہنا ہے کہ ‘پورے ملک میں بنگال سب سے پرامن ریاست ہے, یہاں تمام مذاہب کے لوگ سکون سے رہتے ہیں جن لوگوں کو امن پسند نہیں ہے وہ تو ہنگامہ کریں گے نہ. ’
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ ‘اتر پردیش میں روزانہ عصمت دری اور قتل کی وارداتیں ہوتی ہیں. بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں گجرات کا حال بھی برا ہے. مدھیہ پردیش,ترپوڑہ, آسام آور بہار میں کیا ہو رہا ہے یہ سب کو پتہ ہے. ’
سی پی آئی ایم کے رہنما رابن دیب کا کہنا ہے کہ ‘یہ بات سچ ہے کہ گورنر ریاست کے آئینی سربراہ ہیں لیکن کیا وہ آئین کے مطابق کام کر رہے ہیں. ’
انہوں نے کہا کہ ‘’گورنر صاحب گورنر ہاؤس میں بیٹھ کر بی جے پی کے لئے کام کرتے ہیں. ‘’
سی پی آئی ایم کے رہنما سوجن چکرورتی کا کہنا ہے کہ ‘’ریاست کی موجودہ صورتحال تھوڑی ٹھیک نہیں ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دہلی جاکر پریس کانفرنس کرے. ‘’
انہوں نے کہا کہ ‘گورنر پر بی جے پی کے لئے سیاست کرنے کا الزام لگایا. ’
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے وزیر داخلہ سے ملاقات کرنے کے بعد دہلی پریس کانفرنس کرکے ریاست کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا.