سوالوں کے گھیرے میں آچکی پوپلر فرنٹ آف انڈیا نے پانچ جنوری کو شہری ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف مغربی بنگال کے مرشدآباد میں احتجاجی ریلی کا اعلان کیا ہے۔ اس میں مقامی رکن پارلیمنٹ ابو طاہر خان کو دعوت دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اترپردیش حکومت نے این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مہم کے دوران ہوئے تشدد کے لیے پاپلر فرنٹ آف انڈیا کے ممبران کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مرکزی حکومت سے پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ایف آئی بنگال یونٹ کے جنرل سیکریٹری منیرالاسلام شیخ نے کہا کہ ہم نے مرشدآباد میں پانچ جنوری کو ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا ہے جس میں ترنمول کانگریس کے مقامی ممبر پارلیمنٹ ابو طاہر خان کو بھی مدعوکیا ہے اور انہوں نے شرکت کو منظوردی دیدی ہے۔
تاہم ابوطاہر خان نے کہا کہ انہیں پوپلرفرنٹ آف انڈیا کی جانب سے کوئی دعوت نامہ نہیں ملا ہے۔ ان کے نام کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔
پی ایف آئی کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ ہم نے پولس انتظامیہ سے ریلی کی اجازت طلب کی ہے مگر اب تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ار سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت میں ہم اور ترنمول کانگریس ایک ہی صفحہ پر ہے۔
اترپردیش کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے کہا کہ اترپردیش حکومت نے مرکزی وزارت داخلہ کو خط لکھ پوپلر فرنٹ آف انڈیا پرپابندی کا مطالبہ کیا ہے۔