مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین نے مغربی بنگال ریاستی اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرار داد پاس کئے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔ واضح رہے کہ کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں بھی دہلی کی شاہین باغ کی خواتین کی طرح گزشتہ 23 دنوں سے خواتین سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف دھرنے پر بیٹھی ہوئیں ہیں۔
ریاستی اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرار داد پاس ہونے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ دھرنے میں پہلے روز سے ہی سرگرمی سے شرکت کرنے والی صبا فردوس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرار داد پاس ہونا ہماری جدوجہد جو کئی روز سے جاری ہے۔
اس کی ایک طرح سے جیت ہے یہ خواتین کی جیت ہے ۔ یہ شاہین باغ کی جیت ہے ۔جادب پور سے آئیں انیتا چٹرجی کا کہنا تھا کہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پورے ہندوستان میں خواتین جس طرح لڑ رہی ہے ۔
دن رات احتجاج کر رہی ہیں دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ ایسے میں حکومت مغربی بنگال کی جانب سے ریاستی اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرار داد پاس کرنا بہت ہی خوش آئند بات ہے ۔ لیکن حکومت کو عوام کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے۔
اسی طرح این پی آر کے خلاف بھی قرار داد لانے کی ضرورت ہے ضرورت ہے کیونکہ این آر سی کو روکنے کے لئے این پی آر کو روکنا بہت ضروری ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی میں ریاستی وزیر تعلیم اور ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری پارتھو چٹرجی نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد لائے جسے کانگریس اور بایاں محاذ کی حمایت سے پاس کرایا گیا۔