مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آج اسمبلی میں کہا کہ اگر ضرورت پڑے گی تو میں اکیلے ہی مقابلہ کروں گی۔ وزیراعلیٰ کے اس بیان کے بعد کانگریس اور بائیں محاذ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے
سونیا گاندھی کے ذریعہ 13جنوری کو بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں شرکت نہیں کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بایاں محاذ کا رویہ دوہرا ہے۔وہ ریاست میں تشدد پھیلانا چاہتی ہے او ر ہم کسی بھی صورت میں تشدد کو برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے سونیاگاندھی کے ذریعہ بلائی گئی 13جنوری کی میٹنگ کو بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہم کسی بھی صورت میں تشدد کو برداشت نہیں کرتے ہیں۔کانگریس اور بایاں محاذ کے لوگوں نے ہڑتال کے نام پر تشدد کیا ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ گزشتہ سال ستمبر میں ہی ملک بھر میں این آر سی کے خلاف اسمبلی میں ریزولیشن پاس کرچکی ہے اس لیے از سر نو اس پر ریزولیشن لانے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی شہریت ترمیمی ایکٹ جس میں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے آنے والے ہندو،سکھ، عیسائی، جین اوربدھشٹ کو شہریت دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔اس میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے پہلے بھارت بند کی مخالفت کی اور اس کے بعد آئندہ 13 جنوری کو سونیا گاندھی کی جانب بلائی گئی بی جے پی کے خلاف حزب اختلاف کی میٹنگ میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا