مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف میں کولکاتا میونسپل کارپوریشن کی ڈینگو پر قابو پانے کی تمام کوشش ناکام رہی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام اقدام کے باوجود ڈینگو کا قہر جاری ہے۔
ریاست کے دارلحکومت کولکاتا سے چن کیلومٹر کی دوری پرواقعہ ٹالی گنج علاقے میں ڈینگو میں مبتلا ایک خاتون کی موت ہوگئی ۔ وہ ڈھکوریہ میں واقع ایک نجی ہسپتال میں داخل تھی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ 25 نومبر کو خاتون کو ایک نجی ہستپال میں داخل کرایا گیا۔ دوہفتے کے بعد ان کی موت ہو گئی۔ مرنے والی خاتون کی شناخت شرنیومکھرجی (25)کی شکل میں ہوئی ہے۔
ڈینگو میں مبتلا خاتون کی موت کے بعد ان کے والد شبول مکھرجی نے کہاکہ گزشتہ بدھ کو شرینو کوبخار کی شکایت پر نجی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ڈاکٹروں نے میری بیٹی کو ڈینگو میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ نجی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے میری بیٹی کی جان بچانے کی بھر پور کوشش کی لیکن وہ اس کی جان نہیں بچاسکے ۔ میں کسی کو قصووار ٹھہرانا نہیں سکتا ہوں ۔ میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ ڈینگو کی وجہ سے میری بیٹی کی موت ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں سے کولکاتا اورا س کے اطراف میں ڈینگو کا قہرجاری ہے۔ ڈینگو کی وجہ سے اب تک 26 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
ریاستی حکومت کی ہدایت کے بعد کولکاتا میونسپل کارپوریشن کی تمام ترکوششوں کے باوجود ڈینگو پر اب تک قابو پایا نہیں جا سکا ہے۔ مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی نے ڈینگو وبا پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد ریاستی حکومت اور کولکاتامیونسپل کارپوریشن کے خلاف احتجاج کاسلسلہ جاری رکھا ہے۔