ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے دوران کولکاتا میں کورو نا کے تین اور مریض سامنے آئےہیں ۔اس کے ساتھ ہی مغربی بنگال میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 7ہوگئی ہے ۔
جبکہ آج ملک میں کورونا کے تین مریضوں کی موت ہوئی ہے اور مرنے والوں کی کل تعداد7ہوگئی ہے۔
سہ پہر تک کلکتہ میں کورونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا تھا مگر شام ہوتے ہی تین مشتبہ مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ۔یہ تینوں مریض لندن سے آنے والے نوجوان جو کورونا وائرس کے باوجود دو دن تک کلکتہ میں گھومتا رہا کے رابطے میں آئے تھے ۔
بالی گنج کے علاقے کے رہنے والے اس نوجوان کو بیلیا گھاٹا کے آئی ڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔لندن سے آنے والے مریض کے والدین اور گھرمیں کام کرنے والی خاتون کی رپورٹ منفی آئی ہے ۔
22 سالہ لڑکا لندن سے دہلی کے راستے کلکتہ واپس آیاتھا۔ وطن واپس آنے کے بعد اس نے مبینہ طور پر شہر کے آس پاس کا سفر کیا۔
ہیلتھ محکمہ نےاس کے اہل خانہ کو راجرہاٹ میں قائم قرنطینہ میں بھیج دیا ہے ۔آج شام رپورٹ آئی ہے جس سے پتہ چلاہے تین افراد جو اس لڑکے کے رابطے میں آئے تھے کے کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔
چودہ مارچ کو لندن سے بھارت واپس آنے کے بعد یہ نوجوان بخار ،نزلہ اور کھانسی میں مبتلا تھا۔حالت بگڑنے پر انہیں بیلگھاٹا آئی ڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔جمعہ کو رپورٹ آئی کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہے۔
ذرائع کے مطابق ، تھرمل اسکیننگ اس وقت ہوئی جب 7 مارچ کی شام یہ نوجوان لندن سے کولکتہ واپس آیا تھا۔ لیکن آیا اسے کورونری بیماری کا سامنا کرنا پڑا ، ہوائی اڈے پر یہ واضح نہیں تھا۔ چونکہ وہ لندن سے واپس آیا ہے ، اس لئے انہیں گھر ہی رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اسی طرح ، گھر میں ہی وہ بیمار پڑا۔
کل جو بنگال میں کورونا سے متاثر ہے اس کا کوئی سفری دستاویز نہیںہے اور نہ ہی وہ کوئی بیرون ممالک سے آنے والے سے رابطہ میں تھا ۔جب کہ کورونا کا پہلامریض لندن سے آیاتھا ۔
ائیر پورٹ اتھارٹی کے ہدایت کے باوجود وہ کورینٹائن میں نہیں گیا اور دودنوں تک کلکتہ میں گھومتا رہا جب کہ اس کی والدہ سینئر آفیسر ہیں ۔
دوسرا مریض لندن سے آیا تھا جب کہ تیسرا مریض خاتون ہیں جو بیرون ملک ریسرچ اسکالر ہیں جب کہ آج جن تینوں افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ۔یہ تینوں لندن سے آنے والے کورونا سےمتاثر مریض سے رابطے میں آئے تھے۔