آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کے مشترکہ طور اسمبلی انتخابات میں اترنے کے اعلان کے بعد سے ہی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کانگریس اور لفٹ فرنٹ کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
حالانکہ کانگریس اور لفٹ فرنٹ نے فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی سے ملاقات کرکے اتحاد کا مثبت اشارہ دے چکی ہیں۔
لیکن مغربی بنگال میں انتخابات پر باریکی سے نظر رکھنے والوں نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کے درمیان اتحاد کو سیکولر ازم کے لئے خطرہ قرار دیا۔
مغربی بنگال امام ایسوسی ایشن کے سربراہ محمد یحییٰ نے کہا کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ مسلمانوں کے قائد نہیں ہیں جن کی بات سنی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسدالدین اویسی آئے نہیں ہیں بلکہ انہیں لایا گیا اور انہوں نے سوچی سمجھی سازش کے تحت الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محمد یحییٰ نے کہا کہ مغربی بنگال میں انتخابات مذہب کی بنیاد پر نہیں لڑے جاتے ہیں۔ مغربی بنگال کے عوام خوش ہیں اور ترقی کی جانب گامزن ہیں۔ مذہب کے نام پر سیاست کی آگ میں جھونکنے کی کوشش نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے مسلمان ملک کی دوسری ریاستوں میں رہنے والے مسلمانوں کے مقابلے زیادہ خوشحال ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی سے ملاقات کرکے مشترکہ طور پر اسمبلی انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا تھا
اس اعلان کے بعد سے ہی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی سیا سی اتھل پتھل ہے ۔