مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں واقع معروف تعلیمی ادارہ پریسیڈنسی یونیورسٹی میں شعبہ سیاست کی ایک طالبہ نے اپنے پروفیسر کے خلاف جنسی زیادتی کے شکایت کی ہے۔ یونیورسٹی کی انٹرنل کمپلین کمیٹی نے سینئر پروفیسر کے خلاف جانچ شروع کر دی ہے۔
تاہم پروفیسر نے الزامات کورد کرتے ہوئے کہا کہ ان کو بد نام کرنے کے لیے یہ سازش کی جارہی ہے۔بیس سالہ طالبہ نے 12 دسمبر کو تحریری شکایت کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے پرفیسر انہیں پریشان کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میرے خلاف الزام بے بنیاد ہے اور میں کسی بھی انکوائری کے سامنے حاضرہونے کے لیے تیار ہوں
کل طالبہ نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر بھی اس پورے معاملے کو پوسٹ کیا تھا۔اس پوسٹ کو60 مرتبہ شیئر کیاگیا۔ کئی مزید طالبات نے بھی پروفیسر کے خلاف شکایت کی ہے کہ انہیں اس طرح کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد فرسٹ ائیر اور سیکنڈائیر کے طلباء نے کلاس کا بائیکاٹ شروع کردیا ہے۔پروفیسر نے اپنے بچاؤ میں کہا ہے کہ چوں کہ وہ ترمیمی ایکٹ کی حمایت کرتے ہیں اسلئے بی جے پی مخالف طلبہ وطالبات نے ان کے خلاف سازش رچی ہے اور یہ مجھے سبق سکھانے کی کوشش ہے۔ پروفیسر نے کہا ہے یہ پورا معاملہ سیاسی ہے۔
یونیورسٹی کے رجسٹرارنے کہا کہ یونیورسٹی کی انٹرکمپلین کمیٹی شکایت کی جانچ کررہی ہے اور اگر الزامات صحیح پائے گئے تو پروفیسر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے اس کیس سے متعلق مزید کچھ کہنے سے انکار کردیا ہے۔ تفتیش جاری ہے اور رپورٹ بہت جلد ہی سب کے سامنے آجائے گی۔