حیدرآباد میں ڈاکٹر کی عصمت دری کے ملزمین کی انکاؤنٹر پر کو سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے غلط بتایا۔ اس کے علاوہ پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری سیتا رام یچوری نے بھی انکاؤنٹر پر نکتہ چینی کی ہے ۔خواتین کے تحفظ کے نام پر قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا جا سکتا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے آج کہا کہ حیدرآباد انکاؤنٹر کی حمایت نہیں کی جاسکتی ہے۔ کسی بھی مہذب معاشرے میں انصاف کے لئے پولس اور قانون موجود ہوتی ہے ۔
انتظامیہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کی کسی صورت حمایت نہیں کی جا سکتی ہے۔ انہوں وزیراعظم نریندر مودی کا نام لئے بغیر کہا کہ انکاؤنٹر کا اصل ماہر ملک چلا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں میں عصمت دری کے خلاف غصہ ہے قانون و انتظامیہ عصمت دری کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں ناکام ہے۔ ایف آئی آر درج نہیں کی جاتی ہے انصاف ملنے میں دیر ہوتی ہے۔ بھوپال جیل سے فرار ہونے کی بات کہی گئی اور انکاؤنٹر کر دیا گیا
لیکن اس کے بعد اس کی متعلق کوئی بات سامنے نہیں آئی ۔انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اگر ملک میں قانون کی بالادستی ختم ہوگئی تو سب سے زیادہ علاقائی اور اقلیتی طبقے لوگ متاثر ہوں گے ان کے مطابق اثرورسوخ والے اور طاقتور لوگوں کو سزا نہیں ملے گی قانون بالادستی ختم ہونے پر آدیواسی، اقلیتی طبقہ اور خواتین کے لئے پریشانی بڑھ سکتی ہے ۔بی جے پی کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر دلوں میں نفرت ڈالی جا رہی ہے۔۔