وزیر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ”بنگال کے عوام مذہب اور نفرت کی سیاست کرنے والوں کو کبھی ووٹ نہیں دیں گے۔”
مغربی بنگال کے وزیر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ”بنگال ملک کی واحد ریاست ہے جہاں تمام مذہب کے لوگ مل جل کر خوشی خوشی رہتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ یہ 'بنگال کی تہذیب ہے. اسے آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا ہے اس کے لئے جس کو جتنی کوشش کرنی کر لے۔'
صدیق اللہ چودھری کا کہنا ہے کہ ”ملک میں جتنے بھی فسادات ہوئے ہیں اس میں مذہب کے نام پر سیاست کرنے والی سیاسی جماعت ملوث پائی گئی ۔لیکن 65 ہزار سے زائد فسادات ملوث سیاسی جماعت اور اس کی ونگ کے رہنماوں کو سزا نہیں ملی ہے، اس سے زیادہ افسوس کی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔”
ان کا کہنا ہے کہ ”بنگال کی سرزمین قاضی نذرالاسلام اور رابندرناتھ ٹائیگور کی ہے جہاں تمام لوگوں کو مل جل کر رہنے سبق سکھایا جاتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ ”بی جے پی چاہئے لاکھ کوشش کر لے کچھ ہونے والا نہیں ہے، دو سو سے زائد سیٹز حاصل کرنے والوں کو 50 سیٹز نہیں ملے گی۔”
صدیق اللہ چودھری کے مطابق الیکشن سے قبل بہت کچھ ہوتا ہے۔ بنگال میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ اسی کا حصہ ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہوا ہے مذہب کے نام پر سیاست کرنے والی سیاسی جماعت کو اقتدار چلانے کی باگ ڈور مل جائے گی۔
ریاستی وزیر کا کہنا ہے کہ ”ابھی تو انتخابی میدان بھی نہیں سزا ہے تو یہ حال ہے جب تاریخیوں کا اعلان ہو جائے گا تو کیا ہو گا۔بی جے پی پہلے میدان میں اترے گی اور گول کر کے دکھائے گی اس کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ کس میں کتنا دم ہے۔”
شغبندو ادھکاری کے استعفی دینے کے سوال پر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ”اس پر میں کیسے کچھ کہہ سکتا ہوں کیونکہ استعفی میں نے دیا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ ”ایک گھر میں دس برتنوں کے ٹکرانے سے آواز ہوتی ہے اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے پڑوسی تاک جھانک کرے۔”