مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے آج کہا کہ ملک میں جمہوری حقوق ،حقوق انسانی اور طلباء کے حقوق کو پامال کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔رات کے اندھیرے میں طلباء پر ظالمانہ کارروائی کر رہی ہے۔
یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہوکر لاٹھی چارج کر رہی ہے۔ آنسو گیس کے گولے داغ رہی ہے۔ ان سب کے پیچھے مرکزی حکومت کا مقصد ملک میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کا تھا ۔جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اے ایم یو پر ظالمانہ کارروائی کرنے کا مقصد یہی تھا حکومت نے سوچا تھا کہ اس کارروائی پر ان کو حمایت ملے لیکن ملک کے تمام بڑے تعلیمی ادارے آج جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
مرکزی یونیورسٹی ہو یا ریاستی یونیورسٹی یہاں تک کے پرائیویٹ یونیورسٹی اور تعلیمی اداروں کے طلباء نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کی حمایت میں ریلیاں نکالی ہیں ۔ پولس کی ظالمانہ کارروائی کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں ۔
مرکزی حکومت طاقت کا استعمال کرکے حق کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ انہوں مودی کے پوشاک والے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے جھارکھنڈ میں الیکش کے دوران سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے ہندؤوں ووٹروں کو خوش کرنے کے لئے یہ بیان دیا۔
ان کو احتجاج کرنے والے پوشاک نظر آ گئے لیکن گجرات فسادات میں آر ایس ایس کی نکڑ نظر نہیں آئی آر ایس ایس کے پوشاک نظر نہیں آئے آج تک ملک میں جتنے بھی فسادات ہوئے ہیں اور کمیشن بنائی گئی ہے ہر فساد میں آر ایس ایس کو ملاوٹ پایا گیا ہے ۔
انہوں نے ریاست میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پیش آئے پر تشدد واقعات کے لئے بی جے پی اور اس کے آئی ٹی سیل کو ذمےدار ٹہرایا ہے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی آئی ٹی سیل ان واقعات کو ہندو مسلم کا رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے اور جب یہ سب کو رہا تھا تو ریاستی حکومت کیا کر رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ الوبیڑیا میں ہندو مسلم کے درمیان کوئی غلط فہمی نہیں ہے بلکہ بی جے پی ایسا کرنا چاہتی ہے۔ لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے ریاست میں ڈیٹینسن سنٹر کے لئے زمین دیئے جانے کے سوال پر کہا کہ ریاستی حکومت یہ واضح کرے۔
کیونکہ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ نیو ٹاؤن میں زمین دے گی یہ کیوں نہیں کہتے کہ پوری ریاست میں کہیں زمین نہیں دی جائے گی۔انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کے تئیں پیدا ہوئی پیچیدگیوں پر کہا کہ یہ مرکزی حکومت نے خود پڑا کیا ہے۔
کوئی بھی بل جب پیش کی جاتی ہے تو اس پر چڑھا کیا جاتا ہے اسی لئے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی بنی تھی ھکو۶کسی کو شہریت دینا چاہتی ہے تو دے اس میں کوئی مسئلہ نہیں لیکن اتنی جلد بازی کیوں ہے اس پر بات کیوں نہیں چاہتی ہے اور اس بل میں کیا ہے کہ صدر نے رات و رات اس پر دستخط بھی کردیا۔