مغربی بنگال کے جنگل محل کے سرنگا میں بی ایل آر او کے دفتر کے باہر لال سیاہی سے لکھے گئے کئی پوسٹرز چسپاں کئے گئے ہیں جس سے علاقے میں سراسیمگی پھیل گئی ہے۔
مقامی لوگوں کے ذریعہ اطلاع ملنے کے بعد پولس نے موقع پر پہنچ کر پوسٹرز کو ہٹا دیا ہے اور اس کی جانچ شروع کردی ہے۔
پوسٹر میں ریاستی حکومت ترنمول کانگریس کو دھمکی دی گئی ہے کہ اس کے بدعنوان رہنماؤں کے خلاف عوامی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
اس کے علاوہ پوسٹر میں بی جے پی کو متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ این آر سی کے نفاذ کی کوشش کامیاب ہونے نہیں دی جائے گی جبکہ پوسٹر میں پولس کو جنگل محل علاقے سے دور رہنے کو کہا گیا ہے۔
ایک دیگر پوسٹر میں بیروزگاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ماؤ نوازوں کی قیادت میں بیروزگاری کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔
اس بابت سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ ان پوسٹرز کا مقصد ماؤ نوازوں کا علاقے میں تنظیم کو مضبوط کرنا ہے۔
واضح رہے کہ سارنگا کا یہ علاقہ ماؤ نوازوں کا گڑھ مانا جاتا ہے۔
تاہم ترنمول کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد اس علاقے میں حالات کافی حد تک تبدیل ہوگئے تھے جبکہ ماضی میں کئی سینیئر پولس افسران اور سیاست دانوں پر حملے ہوچکے ہیں۔
بانکوڑہ ضلع کے ایس پی کوٹیشور راؤ نے کہا کہ انہیں ان پوسٹرز کے بارے میں معلومات ملی لیکن اس سے خو ف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اس کی تفتیش کی جارہی ہے۔