بنگال مدرسہ ایجوکیشن فورم Bengal Madrasa Education Forum کا کہنا ہے کہ حکومت، مدرسہ تعلیم کے تئیں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ وہیں سب سے اہم مسئلہ سرکاری مدارس میں اساتذہ کی حد درجہ کمی ہے۔ مغربی بنگال کے سرکاری مدارس میں اساتذہ کی تقرری مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن کے مقابلہ ذاتی امتحانات کے ذریعے ہوتی ہے۔ لیکن 2014 کے بعد سے گزشتہ آٹھ برسوں میں ایک بار بھی مدرسہ سروس کمیشن نے امتحانات نہیں کرائے ہیں۔ جس کے نتیجے میں مدرسہ تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
سرکاری مدارس میں اساتذہ کی شدید کمی Lack of Teachers in Madrasa ہے۔ متعدد مسائل سے دو چار مدارس کے اساتذہ گذشتہ کئی برسوں سے متعدد بار تحریک چلاکر حکومت کی توجہ ان مسائل کی طرف مبزول کرانے کی کوشش کی ہے لیکن اس کے باوجود حکومت مدرسہ تعلیم کے تئیں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ مغربی بنگال مدارس کے مسائل کے حل کے لئے گذشتہ کئی برسوں سے تحریک چلا رہی بنگال مدرسہ ایجوکیشن فورم نے مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن کو ایک یاداشت دی ہے۔
اس کے ساتھ ہی مدرسہ سروس کمیشن کے دفتر 'بکاش بھون' کے سامنے یکہ روزہ دھرنا بھی دیا۔ بنگال مدرسہ ایجوکیشن فورم کے صدر اسرار الحق منڈل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سرکاری ایڈید مدراس کے تین اہم مسائل ہیں۔ پہلا 2014 سے گذشتہ 9 برسوں سے نئے طور پر اساتذہ کی تقرری نہیں ہوئی ہے۔ جس کے نتیجے میں 5 ہزار اساتذہ کی آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں۔West Bengal Madarsa Education Issues
یہ بھی پڑھیں: مغربی بنگال: مدارس میں اساتذہ کی تقرریاں جلد
انہوں نے کہا کہ دوسرا اہم مسئلہ گذشتہ دو برسوں سے اساتذہ کے تبادلہ کا معاملہ التوا کا شکار ہے۔ جبکہ دوسری جانب اسکول سروس کمیشن میں اساتذہ کے تبادلہ کے معاملہ میں محض 10 دنوں میں کارروائی شروع ہو جارہی ہے۔ وہیں دوسری طرف مدرسہ سروس کمیشن میں ایک سال تین ماہ کا وقت گزر جانے کے بعد بھی تبادلہ کی کارروائی شروع نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیسرا بڑا مسئلہ یے 29 مئی 2010 کو مدرسہ سروس کمیشن کے تحت گروپ ڈی کے لئے امتحان لئے گئے، جس میں ایک لاکھ 90 ہزار امیدواروں نے شرکت کی تھی لیکن ابھی تک اس کا نتیجہ شائع نہیں کیا گیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد ان مسائل کا حل کیا جائے۔ جو بھی بدعنوانی ہوئی اور جو غلطیاں یوئی ہیں اس کی تلافی کی جائے۔ اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو ہم اس کے لئے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر تحریک چلائیں گے۔ West Bengal Madarsa Education Issues