مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے سوناچک کے نور پورگاؤں کے رہنے والے رمضان علی کے ساتھ بھی بالکل ایسا ہی ہوا۔ پیشے سے ڈرائیور رمضان علی کو یقین نہیں ہو رہا ہے کہ انہوں نے 30 روپے کے ٹکٹ سے کیسے ان کی قسمت بدل سکتی ہے۔
رمضان علی نے کہا کہ مجھے اب یقین نہیں ہو رہا ہے کہ میرے ساتھ ایسا کچھ بھی ہوا ہے۔ میں کل جیسا تھا آج بھی بالکل ویسی ہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ لاٹری کے ٹکٹ کے اعلان کے بعد سے تو میری جھونپڑی کے سامنے لوگوں کی بھیڑ لگ گئی۔ لوگوں کی بھیڑ امڈی تو پولیس کو گھر کے سامنے تعینات کر دیا گیا۔ یہ ہمارے لئے سب سے حیران کن لمحہ ہے۔
رمضان علی کا کہنا ہے کہ جب جھونپڑی سے کام کے لئے نکلتا ہوں تو پولیس اہلکار روکتے ٹوکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب میرے لئے بالکل نئی چیز ہے۔ آہستہ آہستہ سب کچھ بدل جائے گا پیشے سے۔
مزید پڑھیں:
پولیس کو دیکھ کر دولہا میرج ہال سے فرار
گاڑی چلانے والے رمضان علی کا کہنا ہے کہ غربت کے دنوں سے میں، میری بیوی، میری بیٹیاں اور بچے سبھی نماز کے پابند ہیں اور اب تو اس پر سختی سے عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کی مسجد کی تعمیری کام آگے بڑھانا ہے۔ ہمارے گاؤں کے تمام لوگ غریب ہیں، ہم ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔