مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے بانسبڑیا کے اسلام پاڑی علاقے میں واقع آئی ایم ہائی مدرسے کو بانسبڑیا میونسپلٹی نے کورنٹائن سینٹر بنانے کا فیصلہ کیا۔
میونسپلٹی انتظامیہ کے نوٹس کے بعد صفائی ملازمین مدرسے میں صفائی کام کرنے پہنچے لیکن مقامی باشندوں کو اس کی اطلاع مل گئی ۔
مقامی شندے میں جس میں بڑی تعداد میں خواتین شامل تھی انہوں نے میونسپلٹی انتظامیہ کے فیصلے خلاف سخت احتجاج کیا اور سڑکوں کی ناکہ بندی کردی ۔
گھنٹوں تک سڑکوںکی ناکہ بندی جاری ہے ۔اس کی طلاع پا کر میونسپلٹی کے چئیر مین ارجیت سیل اور مقامی تھانے کی پولیس پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔
مقامی باشندوں نے چئیرمین اور پولیس کے سامنے مدرسے کو کورنٹائن سینٹر کے فیصلے کے خلاف احتجاج جاری رکھا ۔ لوگوں نے فیصلے کو جلد سے جلد واپس لانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج اور ناکہ بندی میں شامل خواتین کاکہنا ہے کہ مدرسہ کو کسی بھی قیمت پر کورنٹائن سینٹر بنانے نہیں دیں گے۔ ہمارے باب داداوں نے اپنی محنت کی کمائی سے مدرسے کو بنائے تھے ۔
انہوں نے کہاکہ میونسپلٹی انتظامیہ، ضلع انتطامیہ سمیت کسی بھی حکومتی اداروں میں اتنی حمایت نہیں ہے کہ اس مدرسے کو کورنٹائن سینٹر میں بدل سکے ۔
خواتین کاکہنا ہے کہ اس مدرسے میں ہمارے بچے پڑھتے ہیں۔ اس مدرسے سے متعلق تمام فیصلے ہم کریں گے۔ سیاسی جماعتوں کی کوئی حمایت نہیں ہے۔
دوسری طرف بانسبٹریا میونسپلٹی کے چئیر مین ارجیت سیل کاکہنا ہے کہ ضلع صحت دفتر،پولیس انتظامیہ کی جانب سے مدرسے کو کورنٹائن سینٹر بنانے کی تجویز آئی تھی۔
انہوں نے کہاکہ مدرسے کو کورنٹائن سینٹر بنانے کا فیصلہ بانسبٹر یا میونسپلٹی کا نہیں ہے۔بیرون ریاستوں سے آنے والے مزدوروں کو اس مدرسے میں رکھنے کی بات تھی۔
چئیرمین کاکہنا ہےکہ مقامی باشندوں کی مخالفت کے بعد آئی ایم ہائی مدرسے کو کورنٹائن سینٹربنانے کا فیصلہ واپس لیا جا رہا ہے۔ہم عوام کے خلاف نہیں جا سکتے ہیں۔