امفان سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا انداز ہ لگانے کیلئے مرکزی ٹیم کے ورے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مغربی بنگال بائیں محاذ نے آج گورنر جگدیپ دھنکر سے ملاقات کرکے میمورنڈم دیتے ہوئے کہا کہ وزیرا عظم مودی نے امفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد یقین دہانی کرائی تھی کہ جلد سے جلد مرکزی ٹیم متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی مگر دس دن سے زاید ہونے کے باوجود اب تک مرکزی ٹیم نہیں آئی ہے۔
بایاں محاذ کے وفد کی قیادت کرنے والے سینئر لیڈر سوجن چکرورتی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے امفان طوفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد ابتدائی طور پر ایک ہزار کروڑ کی مدد کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ متاثرہ علاقوں کا جلد ہی مرکزی ٹیم دورہ کرے گی اور اس کے بعد مزید امدادی رقم کا اعلان کیا جائے گا۔
سوج چکرورتی نے کہاکہ 20مئی کو طوفان آنے کے بعد سے اب تک ریاست کے کئی علاقوں میں بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات بحال نہیں ہوسکی ہے۔راحتی اشیاء لوگوں تک نہیں پہنچے ہیں۔اس لئے ہم نے گورنر سے ملاقات کی ہے کہ جلد سے جلد مرکزی ٹیم کا دورہ کرایا جائے اور ریاست کیلئے مزید راحتی رقم کا اعلان کیا جائے۔
چکرورتی نے کہا کہ ہم نے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو بھی خط لکھ متاثرہ علاقوں کی صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔کئی علاقے ایسے ہیں جہاں اب تک راحتی اشیاء نہیں پہنچے ہیں اور لوگ بڑی تعداد میں ا ندھیرے میں رہنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ راحتی اشیاء پہنچانے کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کے پیش نظرماسک اور سینیٹائزر بھی فراہم کیے جائیں۔
اس سے قبل قائد حزب اختلاف عبدالمنان کی سربراہی میں کانگریس کے ایک وفد نے گورنر سے ملاقات کرکے امفان طوفا ن سے متاثرہ علاقوں کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ گورنر مرکزی حکومت کے ذریعہ مزید امدادی رقم جاری کروائیں۔
آج ریاستی کانگریس کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بنگال کانگریس کے صدر سومن مترا نے کہا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومت امفان طوفا ن کی متاثرین کی مدد کرنے میں میں ناکام رہے ہیں۔دوہفتے کے بعد بھی اب تک لوگوں تک امداد نہیں پہنچے ہیں۔
خیال رہے کہ 20مئی کو آئے امفان طوفان میں 94افراد کی موت اور شمالی جنوبی 24پرگنہ، جنوبی 24پرگنہ، مشرقی مدنی پور سمیت ریاست کے ایک درجن اضلاع میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔