مغربی بنگال بایاں محاذ کے جنرل سکریٹری سوریہ کانت مشرا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بایاں محاذ کے دور حکومت میں بھارتیہ جنتاپارٹی اور آر ایس ایس کے لیے مغربی بنگال میں کوئی جگہ نہیں تھی۔
سی پی آ ئی ایم کے سرکردہ رہنما کاکہنا ہے کہ سنہ 2011 میں بایاں محاذ حکومت ختم ہونے کے بعد ہی ریاست میں بیرونی طاقتیں سر ابھارنے لگی اس سے ریاست اور یہاں رہنے والے تمام لوگوں کو نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 'ممتابنرجی کی حکومت آنے کے بعد مغربی بنگال میں بی جے پی نہ صرف اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں کامیاب ہوئی بلکہ لوک سبھا میں 18 سیٹیں بھی حاصل کرلی۔
بایاں محاذ کے جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ 'ممتا بنرجی بی جے پی کو روک نہیں سکتیں، اسی وجہ ترنمول کانگریس کی سربراہ سمیت دیگر رہنما بی جے پی کے سامنے خودسپردگی کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے تو لاء اینڈ آرڈر سے کھلواڑ کرنے والے بی جے پی کے رہنما مغربی بنگال میں آزادنہ طور پر بیان بازی کررہے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں ہورہی ہے۔