مغربی بنگال بایاں محاذ کی جانب سے مرکزی حکومت پر شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی آر کے سلسلے میں سخت لہجے میں نکتہ چینی جاری ہے۔ وہیں بی جے پی کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو لیکر بایاں محاذ کی ظرف سے لگاتار گھیرنے کی کوشش جاری ہے۔
بایاں محاذ لگاتار شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج و مظاہرے کر رہی ہے ۔اس کے ساتھ ہی مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں بھی بایاں محاذ مقامی سطح پر بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تحریک چلائیں رہی۔
سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 27 دسمبر کو کولکاتا میں بایاں محاذ اور کانگریس مشترکہ طور پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف سڑکوں پر اتریں گے ریلی سبودھ ملک اسکوائر سے شروع ہوگی۔
دھرمتلہ ہوتے ہوئے مہاجتی سدن تک جائے گی۔محمد سلیم اس موقع پر شہریت ترمیمی قانون کے این آر سی اور این پی آر کے سلسلے میں مرکزی حکومت مذمت کرتے ہوئے بی جے پی اور ترنمول کانگریس دونوں کو اس پر سیاست کرنے کا الزام لگایا ۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت این پی آر کے ذریعے لوگوں کا سوانحی خاکہ بناکر اس کا غلط استعمال کرنا چاہتی ہے۔ ہم این پی آر کے سخت خلاف ہیں کیونکہ این پی آر این آر سی سے گہرا تعلق ہے لوگوں وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ گمراہ کر رہے ہیں ۔
کیونکہ امت شاہ نے خود کہا تھا کہ این پی آر کا استعمال اور دوسرے کام کے لئے بھی کیا جائے گا ۔این پی آر این آر سی کی پہلی منزل ہے۔ این پی آر عام مردم شماری سے بہت الگ ہے۔ حکومت کی نیت خراب ہے اس کے ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پر بھی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جو تحریک جاری ہے۔
جس طرح ہر شعبہ کے لوگ سڑکوں پر اتر کر اس کی مخالفت کر رہے ہیں ایسے میں ممتا بنرجی ایک الگ بات کر رہی ہیں اور ملک کے تمام اپوزیشن کو ایک پلیٹ فارم پر آنے کی بات کر رہی جس سے ملک میں جاری عام تحریک بڑی طرح متاثر ہوگا۔
انہوں مزید کہا کہ آر ایس ایس کے اشارے پر ممتا بنرجی عام تحریک کو متاثر کرنا چاہتی ہیں۔ تاکہ لوگوں کی توجہ اس تحریک سے مبذول ہو جائے لیکن ہم لوگ طلباء نہیں بیٹھے گے۔ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جاری تحریک اسی طرح جاری رکھیں گے اور نہ ہم شہریت ترمیمی قانون کو نافذ ہونے دیں۔ نہ ہی این آر سی اور این پی آر کرنے دیں گے ہم کو حراستی کیمپ بھی ریاست میں بنانے نہیں دیں گے۔