ETV Bharat / state

'بھارتی مسلمان آرایس ایس اور بی جے پی کے رحم و کرم پر نہیں'

author img

By

Published : Dec 11, 2019, 8:40 PM IST

ریاستی وزیرصدیق اللہ چودھری نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران مرکزی حکومت کی شہریت ترمیمی بل کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے مسلمان آر ایس ایس اور بی جے پی کے رحم و کرم پر نہیں رہتے ہیں کوئی بل ہمیں اس ملک سے نہیں نکال سکتا۔

'بھارتی مسلمان آر ایس ایس اور بی جے پی کے رحم و کرم پر نہیں'
'بھارتی مسلمان آر ایس ایس اور بی جے پی کے رحم و کرم پر نہیں'

جمعیت العلما ہند کے ریاستی صدر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے 1955 کے قانون میں جو شہریت ترمیمی بل میں جو باتیں کی ہیں۔ ہم اس کو نہیں مانتے اور اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں ۔ امیت شاہ نے جب ایم پی بنے تھے تو بھارت کے نام پر حلف لیا تھا کہ وہ بھارت کے دستور کے تحت کام کریں گے ۔

'بھارتی مسلمان آرایس ایس اور بی جے پی کے رحم و کرم پر نہیں'

لیکن آج اس دستور کو انہوں پامال کیا ہے۔اسی دستور کے دفعہ 14 کو ختم کر دیا اس کا جواب ان کو دینا پڑے گا۔ بھارت کی عوام اس کا حساب لے گی۔ آج بھی انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر سب کو شہریت دی جائے گی ۔ کیا وہ مسلمانوں کے گارجین ہیں ۔

کیا مسلمان ان کے بھروسے پر جی رہے ہیں ہم پیدائشی طور پر بھارتی ہیں ہمیں۔ کوئی نہیں نکال سکتا ہے آسام میں انہوں نے جو کیا وہ بنگال میں کریں گے تو منھ کی کھانی پڑے گی ۔ بنگال کی زمین اتنا نرم نہیں ہے جو چاہے ۔ وہ کرلیں گیا۔آئیندہ 13 دسمبر کو ملک گیر پیمانے پر جمعیت العلما ہند یوم سیاہ منائے گی۔

پوری طاقت کے ساتھ ہم اس کی مخالفت کریں گے۔اس طرح کے بل لانا ہندوستان کے دستور سے کا مذاق بنانا ہے ۔ یہ لوگ ہندوستان کو دنیا کے سامنے شرمندہ کرنا ہے۔ ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور دوسرا پروگرام ہم لگاتار نکڑ میٹنگ کریں گے۔

اس کے بعد ریلیاں نکالیں گے اور آئندہ 22 دسمبر کو کولکاتا کے رانی داس منی میں جلسہ کریں گے ۔ اس میں قانون کے ماہرین سے ہم دستور میں جو ترمیم کی گئی ہے۔ وہ صحیح ہے کہ نہیں ان سے سنیں گے کہ کون بڑا ہے ہندوستان کا دستور یا دہلی کی حکومت فرد بڑا نہیں ہوتا ہے ہندوستان کا مسلمان اپنے برادر وطن کے ساتھ رہنا چاہتا ہے نہ ہماری زبان خراب ہے اور نہ بی جے پی کی طرح ہمارا دماغ خراب ہے ۔


جمعیت العلما ہند کے ریاستی صدر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے 1955 کے قانون میں جو شہریت ترمیمی بل میں جو باتیں کی ہیں۔ ہم اس کو نہیں مانتے اور اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں ۔ امیت شاہ نے جب ایم پی بنے تھے تو بھارت کے نام پر حلف لیا تھا کہ وہ بھارت کے دستور کے تحت کام کریں گے ۔

'بھارتی مسلمان آرایس ایس اور بی جے پی کے رحم و کرم پر نہیں'

لیکن آج اس دستور کو انہوں پامال کیا ہے۔اسی دستور کے دفعہ 14 کو ختم کر دیا اس کا جواب ان کو دینا پڑے گا۔ بھارت کی عوام اس کا حساب لے گی۔ آج بھی انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر سب کو شہریت دی جائے گی ۔ کیا وہ مسلمانوں کے گارجین ہیں ۔

کیا مسلمان ان کے بھروسے پر جی رہے ہیں ہم پیدائشی طور پر بھارتی ہیں ہمیں۔ کوئی نہیں نکال سکتا ہے آسام میں انہوں نے جو کیا وہ بنگال میں کریں گے تو منھ کی کھانی پڑے گی ۔ بنگال کی زمین اتنا نرم نہیں ہے جو چاہے ۔ وہ کرلیں گیا۔آئیندہ 13 دسمبر کو ملک گیر پیمانے پر جمعیت العلما ہند یوم سیاہ منائے گی۔

پوری طاقت کے ساتھ ہم اس کی مخالفت کریں گے۔اس طرح کے بل لانا ہندوستان کے دستور سے کا مذاق بنانا ہے ۔ یہ لوگ ہندوستان کو دنیا کے سامنے شرمندہ کرنا ہے۔ ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور دوسرا پروگرام ہم لگاتار نکڑ میٹنگ کریں گے۔

اس کے بعد ریلیاں نکالیں گے اور آئندہ 22 دسمبر کو کولکاتا کے رانی داس منی میں جلسہ کریں گے ۔ اس میں قانون کے ماہرین سے ہم دستور میں جو ترمیم کی گئی ہے۔ وہ صحیح ہے کہ نہیں ان سے سنیں گے کہ کون بڑا ہے ہندوستان کا دستور یا دہلی کی حکومت فرد بڑا نہیں ہوتا ہے ہندوستان کا مسلمان اپنے برادر وطن کے ساتھ رہنا چاہتا ہے نہ ہماری زبان خراب ہے اور نہ بی جے پی کی طرح ہمارا دماغ خراب ہے ۔


Intro:جمعیت العلما ہند کے ریاستی صدر صدیق اللہ چودھری نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران مرکزی حکومت کی شہریت ترمیمی بل کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے مسلمان آر ایس ایس اور بی جے پی کے رحم و کرم پر نہیں رہتے ہیں کوئی بل ہمیں اس ملک سے نہیں نکال سکتی ہے


Body:انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے 1955 کے قانون میں جو شہریت ترمیمی بل میں جو باتیں کی ہیں ہم اس کو نہیں مانتے اور اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں امیت شاہ نے جب ایم پی بنے تھے تو ہندوستان کے نام پر حلف لیا تھا کہ وہ ہندوستان کے دستور کے تحت کام کریں گے لیکن آج اس دستور کو انہوں پامال کیا ہے۔اسی دستور کے دفعہ 14 کو ختم کر دیا اس کا جواب ان کو دینا پڑے گا ہندوستان کی عوام اس کا حساب لے گی آج بھی انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر سب کو شہریت دی جائے گی کیا وہ مسلمانوں کے گارجین ہیں کیا مسلمان ان کے بھروسے پر جی رہے ہیں ہم پیدائشی طور پر ہندوستانی ہیں ہمیں کوئی نہیں نکال سکتا ہے آسام میں انہوں نے جو کیا وہ بنگال میں کریں گے تو منھ کی کھانی پڑے گی بنگال کی زمین اتنا نرم نہیں ہے جو چاہے وہ کرلیں گےا۔آئیندہ 13 دسمبر کو ملک گیر پیمانے پر جمعیت العلما ہند یوم سیاہ منائے گی اور پوری طاقت کے ساتھ ہم اس کی مخالفت کریں گے۔اس طرح کے بل لانا ہندوستان کے دستور سے کا مذاق بنانا ہے اور یہ لوگ ہندوستان کو دنیا کے سامنے شرمندہ کرنا ہے۔ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور دوسرا پروگرام ہم لگاتار نکڑ میٹنگ کریں گے اور اس کے بعد ریلیاں نکالیں گے اور آئندہ 22 دسمبر کو کولکاتا کے رانی داس منی میں جلسہ کریں گے جس میں قانون کے ماہرین سے ہم دستور میں جو ترمیم کی گئی ہے وہ صحیح ہے کہ نہیں ان سے سنیں گے کہ کون بڑا ہے ہندوستان کا دستور یا دہلی کی حکومت فرد بڑا نہیں ہوتا ہے ہندوستان کا مسلمان اپنے برادر وطن کے ساتھ رہنا چاہتا ہے نہ ہماری زبان خراب ہے اور نہ بی جے پی کی طرح ہمارا دماغ خراب ہے ۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.