مغربی بنگال ریاستی اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف آج قرار داد پیش کیا گیا ۔اس کا جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا۔ آج ایک پریس کانفرنس کیا گیا اس میں امیر حلقہ مغربی بنگال مولانا محمد عبدالرفیق نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ریاستی اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرارداد پیش کئے جانے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں ۔
ساتھ ہی ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ این پی آر کے خلاف بھی ریاستی اسمبلی میں قرار داد پیش کیا جائے کیونکہ این پی آر این آر سی کا پہلا قدم ہے ۔ این پی آر کو روکے گئے بغیر سی اے اے کے خلاف قرار داد لانا بے۔ معنی ہو جاتا ہے اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ این پی آر کے خلاف بھی قرار داد پیش کرے۔
کیونکہ این پی آر کے سلسلے لوگوں میں اندیشہ ہے۔ کئی سوالات ہے جن کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ خصوصی طور پر غریبوں کے لئے این پی تشویش کا باعث ہے ۔ کیونکہ بنگال میں 80 فیصد لوگ غریبی کا شکار ہیں۔ خود وزیر اعلی ممتا بنرجی بھی ان سب باتوں سے واقف ہیں۔
اگر ان سے بھی کہا جائے کہ اپنے دادا پردادا کے ولادت کے دستاویزات پیش کریں تو وی بھی نہ کر پائیں گی تو غریب طبقہ کے لئے یہ کیسے آسان ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی اگر این پی آر کے خلاف سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتی ہیں تو عوام میں اس،کا غلط پیغام جائے گا کیونکہ این پی آر غریب مخالف ہے اور اگر این آر سی کو روکنا ہے تو این پی آر کو روکنا پڑےگا۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کو این پی آر جو اندیشہ ہے اس کو دور کریں ۔