کولکاتا: مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ سے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کے حلقے انتخاب بھانگوڑ میں گذشتہ کل بڑے پیمانے پر ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف ورکروں کے درمیان تشدد اور جھڑپیں ہوئی تھیں۔ آج بھی بھانگوڑ اور دیگر علاقوں میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے۔ اس ہنگامہ آرائی کے دوران نوشاد صدیقی کا اچانک نبنو کا دورہ کافی اہمیت کا حامل ہے۔
بھانگوڑ کے بھنڈ بی ڈی او آفس کے باہر آج صبح سے ہی سیاسی ورکروں کی بھیڑ جمع ہے۔ ترنمول کانگریس کے لیڈر شاہجہاں ملا مسلح حامیوں کے ساتھ پہنچے تو حالات مزید خراب ہوگئے۔ کل بھی ترنمول کانگریس کے سابق ممبر اسمبلی اعراب الاسلام کی گاڑی سے مبینہ طور پر بم برآمد کیا گیا تھا۔ اس درمیان آج شام سہ پہر نوشاد صدیقی نبنو پہنچ کر ممتا بنرجی سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا۔ 40 منٹ تک انہوں نے نوبنو میں انتظار کیا مگر ممتا بنرجی سے ان کی ملاقات نہیں ہوسکی۔ بعد میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پنچایات انتخابات کے لئے نامزدگی کے عمل کے دوران ہورہے تشدد کے واقعات کی شکایت کے لیے ممتا بنرجی سے ملاقات کرنے آئے تھے مگر ان سے ملاقات نہیں ہوسکی۔
یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election ریاستی حکومت نے پانچ ریاستوں سے پولس انتظامیہ کو طلب کیا؟
رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے کہا کہ ریاست میں امن وامان کی صورت حال انتہائی خراب ہے۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے نہیں دیا جارہا ہے تو پرامن ماحول میں پولنگ کی امید کیسے کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ریاست میں ہر ایک شہری پریشان ہے۔ میں ریاست کے محافظ کے پاس عوامی نمائندہ بن کر آیا ہوں۔ بھنارڈ 1 بلاک میں آج بھی بلاک آفس کا گھیراؤ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو نامزدگی داخل نہیں کرنے دیا جارہا ہے۔ یہ غنڈہ گردی ہی نہیں بلکہ جمہوریت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔