مغربی بنگال کی معروف اداکارہ اور سماجی خدمت گار اپرنا سین نے شہریت ترمیمی قانون کو لیکر جاری احتجاج کو پر امن طور پر جاری رکھنے کی اپیل کی ہے ۔ اس تحریک میں بھی شامل ہونے کی بات کہی ہے ۔ مہاتما گاندھی کی راہ پر چل کر تحریک چلانے کا مشورہ دیا ہے ۔
ملک کے مختلف ریاستوں کے ساتھ ساتھ بنگال میں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ ریاست کے دانشور طبقے نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔ اس تحریک کی حمایت کی ہے وہیں تحریک کو پر امن بنائے رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔
ملک میں جاری حالات پر ایک بار پھر اپرنا سین نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں لکھا ہے کہ ملک کا موجودہ نوجوان طبقہ ساورکر کا بھارت نہیں چاہتا ہے ۔
ملک کے مختلف علاقوں کے نوجوان سڑکوں پر اتر کر احتجاج کر رہے ہیں۔ پورے ملک کو اپنے احتجاج سے ہلا کر رکھ دیا ہے۔انہوں نے مزید لکھا ہے کہ پورے ملک میں مرکزی حکومت کی لائی ہوئی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج ہو رہے ہیں۔
اسی درمیان سات ریاستوں نے مرکز کی لائی ہوئی اس قانون کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولس کی ظالمانہ کارروائی کی مذمت کی ہے اور پولس پر طلباء پر ظلم و زیادتی کرنے کا الزام لگایا ہے اور طلباء کے تحریک کی بجی انہوں حمایت کی ہے اور کہا ہے میں طلباء کے ساتھ ہوں شہریت ترمیمی قانون کے علاوہ مرکز کے متعدد فیصلوں کی انہوں نے نکتہ چینی کی ہے۔
انہوں نے نوٹ بندی،خراب معیشت، بے روزگاری، کشمیر اور آسام کے حالات پر بھی مرکزی حکومت کی نکتہ چینی کی ہے اور مزید لکھا ہے کہ ملک لہو لہان ہو رہا ہے ۔