مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور ضلع کے اسلام پور تھانہ کے دھن تلہ علاقے کے ایک مکان میں شادی کی تیاری زوروں پر چل رہی تھی۔ شام کے وقت لڑکے والے بارات لے کر ایک محلے سے دوسرے محلے میں جانے کے لئے گاڑی کو پھولوں سے سجارہے تھے۔
ڈی جے کے زبردست موسیقی پر نوجوانوں کے پیر تھرک رہے تھے۔ سب کچھ منصوبے کے مطابق چل رہا تھا۔ اسی درمیان ضمیرالاسلام نام کے ایک شخص کے موبائل فون کال آتا ہے اور وہاں سب کچھ ماتم میں بدل جاتا ہے۔
دولہے کے والد ضمیر الاسلام نم آنکھوں سے موبائل فون رکھتے ہوئے اپنے رشتہ داروں کو کہتے ہیں کہ بیٹے کی لاش لینے کے لئے اسٹیشن کے پاس جانا ہے۔
پولیس نے کہا کہ آج صبح مظفرالاسلام نام کے ایک نوجوان کی خون سے لت پت لاش ملی ہے۔ تفتش کے دوران پتہ چلا کہ آج رات اس کا نکاح ہونے والا تھا۔
ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن ایم نے کہا کہ نوجوان کے گھر والوں اور لڑکی کے گھر والوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
مغربی بنگال: رکن پارلیمان کلیان بنرجی کو جان سے مارنے کی دھمکی
پنچایت پر دھان محمد شبیر علی نے کہا کہ مظفر ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا۔ دونوں کے گھر والوں نے شادی کے لئے راضی ہو گئے تھے۔گھر والوں نے خوشی خوشی اس رشتے کو قبول کر چکے تھے اور آج شام نکاح ہونے والا تھا لیکن اس پہلے ہی اسی خبر آئی کہ جس کے بعد سب کچھ ختم ہو گیا۔