کولکاتا:مغربی بنگال کی حکومت کے ذرائع کے مطابق حکومت نے موسم گرما کی تعطیلات کے بعد اسکول کھلنے کے بعد مرکزی طور پر ایک آن لائن اورینٹیشن کیمپ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ریاست میں درج فہرست ذات اور دیگر پسماندہ طبقے کے طلباء کے لیے اسکالرشپ کی درخواست کے عمل میں موجود خامیوں کو دور کیا جا سکے۔ اس اسکالرشپ کو حاصل کرنے کے لیے طلباء کے درخواست فارم کی تیاری کے ذمہ دار اسکول کے اساتذہ کو لازمی طور پر اس کیمپ میں شرکت کرنی چاہیے۔ تاکہ طلبا کے اسکالرشپ کے لیے درخواست فارم کو غلطی سے پاک بنایا جا سکے۔
محکمہ پسماندہ بہبود کے ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال میں ریاستی حکومت کی شکھچاشری اسکیم کے ذریعے ساڑھے 9 لاکھ طلباء کو وظائف دیئے گئے تھے۔ اسی وقت، درج فہرست ذاتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے طلباء کو پری میٹرک یعنی دسویں جماعت یا اس سے نیچے کے طلباء کو مرکزی اسکیم کے فنڈز حاصل کرنے میں پریشانی کا سامنا ہے۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ جن لوگوں نے درخواست دی ہے ان کے ایک حصے نے درخواست کے ساتھ آدھار کارڈ اور ذات کا سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا ہے۔ بہت سے لوگوں نے غلط آدھار کارڈ نمبر لکھ رکھا ہے۔ خاندانی آمدنی کا سرٹیفکیٹ نہیں دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے لوگوں نے بینک اکاؤنٹ نمبر دیا ہے لیکن آدھار کارڈ سے لنک نہیں کیا ہے۔ اس کی وجہ سے انہیں گزشتہ سال سے اسکالر شپ نہیں مل رہی ہے۔
تحقیقات کے مطابق، یہ درخواستیں اسکول سے مخصوص پورٹل کے ذریعے آن لائن کی جانی ہیں۔ اس مقصد کے لیے ہر اسکول میں ایک نوڈل ٹیچر ہوتا ہے۔ آن لائن درخواست کرتے وقت معلومات جمع کروانے میں غلطی کی ہے۔ ریاست کے پسماندہ بہبود کے محکمے کا ماننا ہے کہ آدھار کارڈ کا غلط نمبر دینے کی وجہ یہ صورت حال پیدا ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے طلباء وظائف سے محروم ہیں۔ ریاست کے پسماندہ بہبود کے سکریٹری سنجے بنسل نے پہلے ہی ضلع مجسٹریٹس کو خط لکھ کر طلباء کی درخواست میں آدھار کارڈ، سرٹیفکیٹ، فیملی انکم سرٹیفکیٹ اور بینک سے متعلق غلطیاں 30 مئی تک جمع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Sourav On Ambassador بنگال میں وہ سب کچھ ملا جس کا میں مستحق ہوں، سورو گنگولی
ضلع مجسٹریٹس سے جلد جلدسے اس کام کو مکمل کرنے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تاکہ طلباء وظائف سے محروم نہ رہیں۔ کیونکہ 16 جون کے بعد طلباء سے رواں مالی سال کے اسکالرشپ کے لیے درخواستیں لی جائیں گی۔
یو این آئی