کولکاتا: مغربی بنگال پنچایت انتخابات کے اعلان کے بعد سے ہی بھانگوڑ میں سیاسی ماحول گرم ہے۔ مسلسل تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ ترنمول کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ (آئی ایس ایف) کے درمیان بار بار جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔ پولس کی جانبداری پر سوال کھڑا کیا جارہا ہے۔ پولس پر بھی حملے ہوئے ہیں۔ اس خطے میں دفعہ 144 اب تک نافذ ہے۔ وہاں کل بھی تشدد کے واقعات رونما ہوئے۔ بھانگوڑ کے علاقے کاٹا ڈنگہ کی رہائشی انوارہ بی بی اور اس کے اہل خانہ نے پولیس کے خلاف شکایت کی ہے۔ انورہ نے دعویٰ کیا کہ اس کا بیٹا آئی ایس ایف کا کارکن تھا۔ پولیس اسے ڈھونڈتی ہوئی گھر پہنچ گئی۔ ان سے شناختی کارڈ مانگے۔ اس نے الزام لگایا کہ رقم دینے سے انکار پر اس کی پٹائی کی گئی۔
جنوبی 24 پرگنہ کی بھانگراسمبلی حلقہ میںپنچایات انتخابات کے اعلان کے بعد سے ہی ماحول خراب ہے۔ ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف کے کارکنوں کے درمیان وقتاً فوقتاً جھڑپیں ہوتی رہیں۔ اب تک وہاں دو گروپوں میں کل چھ افراد مارے جا چکے ہیں۔ اس کے بعد بھی حالات پر امن نہیں ہوئے ہیں ۔ پنچایات انتخابات ختم ہوتے ہی انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کردیا ہے۔اس کی وجہ سے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی اپنے حلقے میں داخل نہیں ہو سکے۔ واضح رہے کہ 2021 کے اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی زبردست لہر کے باوجود آئی ایس ایف کے نوشا صدیقی نے جیت درج کی تھی۔اس کے بعد سے ہی کینگ کے ممبر اسمبلی شوکت ملا کو بھانگر کی ذمہ داری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mamata Meet Governor ممتا بنرجی نے راج بھون میں گورنر کے ساتھ ملاقات کی
چند روز قبل شوکت نے وزیر اعلیٰ سے بھانگوڑ سے دفعہ 144 واپس لینے کی درخواست کی تھی۔ تاہم، آئی ایس ایف کے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی نے کہا کہ بھانگوڑ میں دفعہ 144ہمارے لئے نافذ کیا گیا تھا تاکہ مجھے آنے سے روکا جائے ۔ترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی شوکت ملا اور اعراب الاسلام نے بھانگوڑ کو جنگل محل سے تعبیر کیا تھا۔