دیر البلاح، غزہ کی پٹی: غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، غزہ مین 15 مہینوں سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 46,000 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ موجودہ وقت میں اس جنگ کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آ رہا۔
وزارت صحت کے اعداد وشمار کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کل 46,006 فلسطینی جاں بحق اور 109,378 زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ ہلاکتوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ثبوت فراہم کیے بغیر 17,000 سے زیادہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ واضح رہے حماس کے جنگجوؤں کے نام پر اسرائیل نے غزہ کے اسکول، اسپتال اور رہائشی علاقوں پر بے تحاشہ بم برسائے ہیں، جس میں ہزاروں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
حالانکہ حالیہ ہفتوں میں، اسرائیل اور حماس جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے قبل معاہدہ مکمل ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔
اسرائیلی حملوں نے غزہ کے بڑے علاقوں کو مسمار کر دیا ہے اور اس کے 2.3 ملین افراد میں سے 90 فیصد کے قریب بے گھر ہو گئے ہیں۔ اس کی ایک بڑی آبادی کو متعدد بار نقل مکانی پر مجبور کیا گیا۔ غزہ میں غذائی قلت کے چلتے کئی علاقہ قحط کی چپیٹ میں ہیں۔ اسرائیل نے کھانے اور دیگر ضروری اشیاء کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ساحل کے قریب لاکھوں فلسطینی وسیع و عریض خیمہ کیمپوں میں بھرے ہوئے ہیں۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ بدھ کے روز غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں تین شیر خوار بچے بھی شامل ہیں۔ جن میں ایک ہفتے کا بچہ اور دو خواتین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: