ETV Bharat / state

گورنرکا ممتا حکومت پر سنگین الزام

گورنر جگدیپ دھنکر نے آج بنگال میں کورونا وائرس کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بڑا الزام عاید کیا ہے کہ ممتا حکومت نے 40ہزار رپورٹیں چھپارکھا ہے۔اس کو جاری نہیں کررہی ہے۔اس کی وجہ سے صحیح صورت حال عوام کے سامنے نہیں آرہی ہے۔

گورنرکا ممتا حکومت پر سنگین الزام
گورنرکا ممتا حکومت پر سنگین الزام
author img

By

Published : Jun 9, 2020, 9:02 PM IST

مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے ایک انٹرومیں کہا ہے کہ انہیں مختلف ذرائع سے یہ رپورٹ ملی ہے کہ ریاست میں 40ہزار رپورٹوں کو ظاہر نہیں کیا جارہا ہے اور اس کی رپورٹ کو ظاہر کرنے میں تاخیر کی جارہی ہے۔

گورنرکا ممتا حکومت پر سنگین الزام
گورنرکا ممتا حکومت پر سنگین الزام

تاہم انہوں نے خود کہا کہ کچھ ڈاکٹروں نے ان سے کہا ہے کہ 40ہزار نہیں ہے بلکہ 20سے 25ہزار ہوسکتی ہے۔مگر میں نے ماہرین سے کہا ہے کہ گورنر کی حیثیت سے میرے پاس مختلف ذرائع سے رپورٹ آتی رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کورونا وائرس ایک عالمی وبا ہے اور اس پر کسی کا کوئی قابو نہیں ہے۔حکومتوں کی کوشش صرف شہریوں کو علاج فراہم کرنا اور اس وائرس کے چین کو ختم کرنا ہے۔اسی لئے مجھے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ آخر ممتا حکومت کس خوف سے صحیح اعدادو شمار عوام کو ظاہر نہیں کررہی ہے۔

اگر صحیح صورت حال سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا تو عوام میں بیداری آئے گی اور معاشرتی فاصلے کا زیادہ سے زیادہ خیال رکھا جائے گا۔جب کہ جون کے مہینے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔خیال رہے کہ گورنر جگدیپ دھنکر اس سے قبل بھی ممتا حکومت کی سخت تنقید کرتے رہے ہیں۔

حکومت سے ٹکراؤ سے متعلق سوال پر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ وہ یہاں ریاست کے عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں،ریاست کے عوام کے فلاح وبہبود کے مسائل کو اٹھانا ان کی آئینی ذمہ داری ہے اور وہ اس کوپوار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ممتا حکومت سے کئی بار مل جل کر کام کرنے کی دعوت دی ہے مگر حکومت نے میری بات کو نہیں سنا گیا۔ مرکزی حکومت اور ریاست میں ٹکراؤکی وجہ سے ریاست کے عوام کا نقصان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے کسان یوجنا کو نافذ نہیں کرکے ریاست کے 60ہزار کسانوں کا نقصان کیا گیا ہے۔جب کہ اب تک ہر ایک کسانوں کو دس ہزار روپے مل گیا ہوتا۔

گورنر نے کہا کہ مجھے بنگال کی سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اورنہ ہی میں اس کیلئے یہاں آیا ہوں وہ ایک آئینی عہدے پر فائز ہیں اور اس کے دائرے میں رہ کر کام کرنے میں یقین رکھتے ہیں مگر میں دوسروں سے بھی یہ امیدرکھتا ہوں کہ وہ آئینی دائرے میں رہ کر کام کریں، میں نے ممتا بنرجی سے کہا کہ وہ جہاں اور جب چاہیں گی مجھے بلاسکتی ہیں میں ان سے بات کرنا چاہتا ہوں کہ مگر ممتا بنرجی کی طرف سے دعوت نہیں ملی۔انہوں نے کہا کہ امفان طوفان کے بعد وزیرا عظم مودی اور ممتا بنرجی کا ساتھ میں متاثرہ علاقے کا دورہ کرنا خوش کن تھا۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں شفاف انتخاب ہونا ضروری ہے۔میری کوشش ہے اور رہی کہ ریاست میں شفاف انتخاب ہو اور ہر ایک شہری بے خوف اور آزادانہ ماحول میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرے،مجھے اس سے کوئی سروکار نہیں ہے کون انتخاب جیت تھا ہے اور کون نہیں۔

ترنمول کانگریس کے ممبران گورنر پر بی جے پی کی نمائندگی کا الزام لگاتے رہے ہیں کہ جگدیپ دھنکر بی جے پی کیلئے کام کررہے ہیں۔

مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے ایک انٹرومیں کہا ہے کہ انہیں مختلف ذرائع سے یہ رپورٹ ملی ہے کہ ریاست میں 40ہزار رپورٹوں کو ظاہر نہیں کیا جارہا ہے اور اس کی رپورٹ کو ظاہر کرنے میں تاخیر کی جارہی ہے۔

گورنرکا ممتا حکومت پر سنگین الزام
گورنرکا ممتا حکومت پر سنگین الزام

تاہم انہوں نے خود کہا کہ کچھ ڈاکٹروں نے ان سے کہا ہے کہ 40ہزار نہیں ہے بلکہ 20سے 25ہزار ہوسکتی ہے۔مگر میں نے ماہرین سے کہا ہے کہ گورنر کی حیثیت سے میرے پاس مختلف ذرائع سے رپورٹ آتی رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کورونا وائرس ایک عالمی وبا ہے اور اس پر کسی کا کوئی قابو نہیں ہے۔حکومتوں کی کوشش صرف شہریوں کو علاج فراہم کرنا اور اس وائرس کے چین کو ختم کرنا ہے۔اسی لئے مجھے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ آخر ممتا حکومت کس خوف سے صحیح اعدادو شمار عوام کو ظاہر نہیں کررہی ہے۔

اگر صحیح صورت حال سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا تو عوام میں بیداری آئے گی اور معاشرتی فاصلے کا زیادہ سے زیادہ خیال رکھا جائے گا۔جب کہ جون کے مہینے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔خیال رہے کہ گورنر جگدیپ دھنکر اس سے قبل بھی ممتا حکومت کی سخت تنقید کرتے رہے ہیں۔

حکومت سے ٹکراؤ سے متعلق سوال پر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ وہ یہاں ریاست کے عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں،ریاست کے عوام کے فلاح وبہبود کے مسائل کو اٹھانا ان کی آئینی ذمہ داری ہے اور وہ اس کوپوار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ممتا حکومت سے کئی بار مل جل کر کام کرنے کی دعوت دی ہے مگر حکومت نے میری بات کو نہیں سنا گیا۔ مرکزی حکومت اور ریاست میں ٹکراؤکی وجہ سے ریاست کے عوام کا نقصان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے کسان یوجنا کو نافذ نہیں کرکے ریاست کے 60ہزار کسانوں کا نقصان کیا گیا ہے۔جب کہ اب تک ہر ایک کسانوں کو دس ہزار روپے مل گیا ہوتا۔

گورنر نے کہا کہ مجھے بنگال کی سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اورنہ ہی میں اس کیلئے یہاں آیا ہوں وہ ایک آئینی عہدے پر فائز ہیں اور اس کے دائرے میں رہ کر کام کرنے میں یقین رکھتے ہیں مگر میں دوسروں سے بھی یہ امیدرکھتا ہوں کہ وہ آئینی دائرے میں رہ کر کام کریں، میں نے ممتا بنرجی سے کہا کہ وہ جہاں اور جب چاہیں گی مجھے بلاسکتی ہیں میں ان سے بات کرنا چاہتا ہوں کہ مگر ممتا بنرجی کی طرف سے دعوت نہیں ملی۔انہوں نے کہا کہ امفان طوفان کے بعد وزیرا عظم مودی اور ممتا بنرجی کا ساتھ میں متاثرہ علاقے کا دورہ کرنا خوش کن تھا۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں شفاف انتخاب ہونا ضروری ہے۔میری کوشش ہے اور رہی کہ ریاست میں شفاف انتخاب ہو اور ہر ایک شہری بے خوف اور آزادانہ ماحول میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرے،مجھے اس سے کوئی سروکار نہیں ہے کون انتخاب جیت تھا ہے اور کون نہیں۔

ترنمول کانگریس کے ممبران گورنر پر بی جے پی کی نمائندگی کا الزام لگاتے رہے ہیں کہ جگدیپ دھنکر بی جے پی کیلئے کام کررہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.