واضح رہے کہ وزیر اعظم کے کولکاتا دورہ کے دوران مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھاکہ وزیر اعظم کو بنگال کی سرزمین کو چھونے بھی نہیں دیا گیا ہے ۔
گورنر نے کہا کہ بنگال حکومت اور مرکز کے درمیان اختلافات ختم کرنے کیلئے پہل کرنے کی ضرورت ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی 11اور 12جنوری کو کولکاتا کے دورے پر تھے ۔
ملنیم پارک میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ پروگرام میں شرکت کرنے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کررہے ترنمول چھاتر پریشد کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو کولکاتا کی سڑک پر چلنے نہیں دیا گیاہے۔
گورنرجگدیپ دھنکر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا بیان سن کر وہ حیران ہیں ۔ایک وزیر اعلیٰ ملک کے وزیر اعظم سے متعلق اس طرح کا بیان کیسے دے سکتی ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ میں وزیر اعلیٰ کے اس بیان کا تنقید کرتا ہوں اور یہ غیر آئینی بات ہے۔اس لئے وزیر اعلی ممتا بنرجی سے اپیل کرتا ہوں کہ اس طری بیان کو واپس لے ۔
گورنر راج بھون میں میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت اور مرکز کے درمیان اختلافات میں کمی لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
گورنر نے کہا کہ میں نہ حکومت کا ترجمان ہو اور نہ ہی پوسٹ آفس کا ربڑ اسٹامپ۔میں آئین کے مطابق کام کرنے میں یقین رکھتا ہوں میں نہ جھکوں گا اور نہ خودسپردگی کروں گا اور میری اپیل کو میری کمزوری نہ سمجھی جائے۔
گورنر نے کہا کہ ہم نے ریاستی حکومت سے بات چیت کرنے کی کوشش کی کی ہے تاکہ ریاست اور مرکز کے درمیان دوریاں ختم ہو اور مستقبل میں ایسی کوئی صورت حال پیدا نہ ہو جو بحران کی طرف لے جائے اور اس لئیے بات چیت کا دروازہ کھولنے کی ہرممکن کوشش کررہا ہوں ۔
خیال رہے کہ گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے درمیان کئی مہینوں سے تنازعہ جاری ہے۔
دونوں اعلیٰ رہنما ایک دوسر ے کے کاموں میں مداخلت کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔