ETV Bharat / state

'منتخب حکومت کے لیے قانون کونافذ کرنا لازمی' - مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر

گورنر جگدیپ دھنکر نے کہاکہ عوام کے ذریعہ منتخب حکومت کے لیے پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے  قانون نافذ کرنا لازمی ہے۔ اس کے بغیر اس کی کوئی وجود نہیں رہ سکتی ہے۔

'منتخب حکومت کے لیے قانون کونافذ کرنا لازمی'
'منتخب حکومت کے لیے قانون کونافذ کرنا لازمی'
author img

By

Published : Dec 18, 2019, 7:11 PM IST

مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عوام کے ذریعہ منتخب حکومت کے لیے پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے قانون نافذ کرنا لازمی ہے۔ اس کے بغیر اس کی کوئی وجود نہیں رہ سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جو قانون پاس ہوتا ہے۔ وہ نہ صرف ملک کے عوام کے لیے لازمی ہوتا ہے بلکہ ریاست کی منتخب حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ اسے لاگو کرے ۔

گورنر جگدیپ دھنکر کاکہنا ہے کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے۔ دنیا کی بھارت گہری نظریں ہوتی ہے۔ اس سے ملک کا وقار بھی داؤ پر ہوتاہے۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں پاس ہونے والا نیاقانون کی مخالفت شروع ہوجائے ۔مخالفت اتنی شدت سے کی جائے کہ سرکاری املاک کونقصان پہنچنے لگے تو اس سے بین الاقوامی شطح پر ملک کاوقار مجروح ہوتا ہے۔

گورنر نے کہاکہ وزیراعظم، صدرجمہوریہ نائب صدرجمہوریہ، گورنر ، وزراءاعلیٰ اور چیف جسٹس جیسی تمام بڑی شخصیات دستور کی قسم کھاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم دستور کی قسم کھانے کے بعد پارلیمنٹ میں جونیاقانون منظور ہوتا ہے ہم اسے کیسے نافذ نہیں کرسکتے ہیں۔ ہم اس کے لیے پابند عہد ہیں اور عہدے پر رہتے ہوئے ہم آخری دن تک اس کے لیے کام کریں گے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے گورنر نے کہاکہ وہ بھارتی دستور کو تسلیم کرنے کے لیے پابندعہد ہیں۔ انہیں ہرحال میں مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی نافذ کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ منظور ہونے کے بعد سے اب تک ملک کی تمام ریاستوں سمیت مغربی بنگال میں بھی مرکزی حکومت کے خلاف پرُتشدد مظاہرے جاری ہے۔

پرُتشدد مظاہرے کے دوران مختلف اضلاع میں سرکاری املاک کو نقصان ہوا ہے۔ مشرقی ریلوے نے تشدد کےسبب متعدد ٹرینیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عوام کے ذریعہ منتخب حکومت کے لیے پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے قانون نافذ کرنا لازمی ہے۔ اس کے بغیر اس کی کوئی وجود نہیں رہ سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جو قانون پاس ہوتا ہے۔ وہ نہ صرف ملک کے عوام کے لیے لازمی ہوتا ہے بلکہ ریاست کی منتخب حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ اسے لاگو کرے ۔

گورنر جگدیپ دھنکر کاکہنا ہے کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے۔ دنیا کی بھارت گہری نظریں ہوتی ہے۔ اس سے ملک کا وقار بھی داؤ پر ہوتاہے۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں پاس ہونے والا نیاقانون کی مخالفت شروع ہوجائے ۔مخالفت اتنی شدت سے کی جائے کہ سرکاری املاک کونقصان پہنچنے لگے تو اس سے بین الاقوامی شطح پر ملک کاوقار مجروح ہوتا ہے۔

گورنر نے کہاکہ وزیراعظم، صدرجمہوریہ نائب صدرجمہوریہ، گورنر ، وزراءاعلیٰ اور چیف جسٹس جیسی تمام بڑی شخصیات دستور کی قسم کھاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم دستور کی قسم کھانے کے بعد پارلیمنٹ میں جونیاقانون منظور ہوتا ہے ہم اسے کیسے نافذ نہیں کرسکتے ہیں۔ ہم اس کے لیے پابند عہد ہیں اور عہدے پر رہتے ہوئے ہم آخری دن تک اس کے لیے کام کریں گے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے گورنر نے کہاکہ وہ بھارتی دستور کو تسلیم کرنے کے لیے پابندعہد ہیں۔ انہیں ہرحال میں مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی نافذ کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ منظور ہونے کے بعد سے اب تک ملک کی تمام ریاستوں سمیت مغربی بنگال میں بھی مرکزی حکومت کے خلاف پرُتشدد مظاہرے جاری ہے۔

پرُتشدد مظاہرے کے دوران مختلف اضلاع میں سرکاری املاک کو نقصان ہوا ہے۔ مشرقی ریلوے نے تشدد کےسبب متعدد ٹرینیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.