کولکاتا: مغربی بنگال کے سی وی آنند بوس نے ارکان اسمبلی اور وزرا کی تنخواہ میں اضافے سے متعلق بل کو ہری جھنڈی دیکھا دی ہے۔ قیاس لگائے جا رہے تھے کہ وزراء اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق بل پر بحث ہو سکتی ہے۔ یہ بل پیر کو بھی پیش کیا گیا لیکن بل پر کوئی بحث نہیں ہوسکی۔ آخر میں تعزیتی تجویز پیش کرنے کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔
قائد حزب اختلاف شبھندو ادھیکاری نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی میں کسی بھی مالیاتی بل کو منظور کرنے کے لیے گورنر کی منظوری لازمی ہے۔ اس سلسلے میں گورنر نے ان دونوں بلوں میں سے کسی کو بھی منظور نہیں کیا ہے جسے ریاستی حکومت اسمبلی میں منظور کرانا چاہتی ہے۔ چنانچہ جب تعزیتی تجویز کے بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا تو بی جے پی کے اراکان اسمبلی نے اسمبلی ہال کے اندر اور باہر احتجاج کیا۔
تاہم، گورنر کے بل پر بحث کرنے کی اجازت ترنمول کانگریس کے لیے راحت کی خبر ہے۔ کیونکہ سات ستمبر کو قانون ساز اسمبلی میں وزیر اعلیٰ نے وزراء اور ایم ایل اے کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا اور معاملہ راج بھون اور نبنو کے بیچ جاری کشمکش میں الجھ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: CM Mamata Banerjee درگا پوجا سے قبل کسانوں کو ممتا بنرجی کا تحفہ، قرضہ معاف کرنے کا اعلان
حالانکہ فائل منگل کو جاری نہیں ہوئی تھی لیکن سرکاری انتظامیہ میں بدھ سے پوجا کی چھٹی شروع ہو رہی ہے۔ اس لیے گورنر کی منظوری ملنے کے بعد بھی فائل کو اگلے دسمبر تک انتظار کرنا پڑے گا۔