کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے جے پور تھانہ علاقے میں تشدد پھوٹ پڑنے پر انتظامیہ کو حالات پر جلد سے جلد قابو پانے کی ہدایت دی۔پولس نے جے نگر میں ترنمول کانگریس لیڈر سیف الدین لشکر کے قتل کے سلسلے میں پہلے ہی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔تاہم شہرول شیخ نے کہا کہ وہ اس قتل معاملے میں ملوث نہیں ہے بڑے بھائی کے اشارے پر یہ قتل کو انجام دیا گیا ہے۔پولس اس شخص کو تلاش کررہی ہے۔
بنگال میں پنچایات انتخابات میں تشدد کے واقعات کے بعد ہی راج بھون میں کنٹرول روم کھولا ۔ بدھ کو گورنر نے جے نگر میں ترنمول لیڈر کی موت پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون پر عمل ہوگا۔ راج بھون اپنا فرض ادا کرے گا۔ تشدد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ قانونی اقدامات ہی نہیں سماجی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ ہمیں تشدد کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔
جے نگر میں ترنمول کانگریس کے لیڈر کے قتل کے بعد پڑوسی گاؤں میں اپوزیشن کے حامی ورکروں کے گھر پر حملہ کیا گیا ۔ کئی افراد کے ساتھ مارا پیٹ کیا گیا، بچوں کو تالاب میں پھینکنے کا بھی الزام ہے۔ حملوں کے خوف سے اب بہت سے لوگ بے گھر ہیں۔ درجنوں مکانات کو نذر آتش کردیا گیا۔گورنر نے کہا کہ گھروں کو جلانا اور لوٹ مار تشدد کا حصہ ہے۔ اس معاملے میں بھی سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ قانون اور انتظامیہ بے گھر افراد کو متبادل فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں:TMC Leader Murder Case ٹی ایم سی کے رہنما سیف الدین لشکر کا قتل انتقام لینے کیلئے انجام دیا گیا
واضح رہے کہ گرفتار شہرول نے پولیس کو بتایا کہ اس نے گولی نہیں چلائی۔ اسے منگل کو بروئی پور کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ وہاں سے نکلتے ہوئے شہرول نے کہا کہ وہ فیری اور چوری کرتا تھا۔ اسے سنگرام پور کے ٹرہنے والےباربھائی عرف ناصر نے جے نگر لایا تھا۔ اسی نے سیف الدین کی نگرانی کا حکم دیا تھا۔ ان کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسے کام کے لیے کوئی رقم نہیں ملی ہے۔ سیف الدین کے قتل کے بعد شہاب الدین نامی شخص کی لنچنگ میں موت ہوگئی ہے۔ شہرول کا دعویٰ ہے کہ اس نے فائر نہیں کی ہے بلکہ شہاب الدین نے فائرنگ کی ہے۔