مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آ رسی اوراین پی آ ر کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔
کولکاتااور اس کے اطراف کے ہسپتالوں کی نرسوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریلی کا انعقاد کیا۔
ایس ایس کے ایم سے سی اے اے اور این آر کے خلاف احتجاجی ریلی کا آغاز ہوا۔اس میں سرکاری اور غیرسرکاری ہستپالوں کی نرسوں نے حصہ لیا۔
نرسوں کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پہلے ریاست کے تمام ہسپتالوں کے ڈاکٹرز سڑکوں پر اترے تھے۔ اس کے بعد سرکاری اور غیر سرکاری ہسپتالوں کی نرسوں نے اس کے خلاف احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا۔
ا نہوں کاکہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے جو قانون بنایا ہے اس سے لوگوں میں غم وغصہ پایا جارہا ہے۔ نئے قانون سے لوگوں کی پریشانیوں کا سامنا کرناپڑے گا۔
نرسوں کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہرشخص اپنے اپنے طریقے سے احتجاج کررہے ہیں۔ ان کے احتجاج میں ہم بھی تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم کام تمام مذاہب کے لوگوں کی جانب بچانے کے لیے کوشش کرنی ہے۔ ہم لئے تمام مذاہب کے لوگ یکساں ہیں۔ لیکن نئے قانون کی وجہ سے عام لوگوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
واضح رہے کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس، کانگریس اور بایاں محاذ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی کے شاہین باغ کی طرح کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں خواتین شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف گزشتہ ایک ماہ سے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ خیال رہے کہ احتجاج میں شامل ہونے والی خواتین کا کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے