ETV Bharat / state

بنگلہ فلموں کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر - مغربی بنگال

بنگلہ فلموں کی متعدد اہم شخصیات شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف سڑکوں پر اتر آ ئیں ہیں۔

بنگلہ فلموں  کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر
بنگلہ فلموں کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر
author img

By

Published : Jan 14, 2020, 10:17 PM IST

مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف جاری احتجاج شدت شکل اختیار کرچکی ہے۔

حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ،اپوزیشن پارٹیاں اور مختلف تنظیموں کے بعد بنگلہ فلموں کی متعدد اہم شخصیات شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف سڑکوں پر اتر آ ئیں ہیں۔

آمار کاغوذدیکھابو نا(ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے)بنگلہ فلم انڈسٹری کئی اداکار، فلم ساز،تھیٹر آرٹسٹ،گلوکار ڈ مصنف اور اکیڈمک نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف اپنا موقف پیش کرنے کیلئے مشہور کامیڈین اور مصنف ”ورو ن گروور کی نظم ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے کا بنگلہ منظوم ترجمہ پڑھتے ہوئے ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کیا ہے۔

87سیکنڈ کی ویڈیو کو کل ہی فیس بک پر پوسٹ کیا گیا ہے۔اس نظم کی لائینوں کو جن لوگوں نے پڑھا ہے ان میں سواتیکا مکھرجی کونکنا سین شرما،دھریتیمان چٹرجی، نندنان سین،تھیٹر و فلم ہدایتکار سومن مکھوپادھیائے،مصنف و سماجی کارکن منورنجن بیاپاری، گلوکار روپم اسلام اور جادب پور یونیور سٹی شعبہ فلم کے صدر مدھوجا مکھرجی شامل ہیں۔

ورون گروور کی نظم ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کو ترانہ بن گیا گیا ہے۔

گروور کی یہ نظم کولکاتا کے مظاہروں میں بھی بے خوف پڑھی جارہی ہے۔گزشتہ دنوں ہزاروں طلباء و طالبات نے جادو پور یونیورسٹی سے ایک احتجاجی جلوس نکالا تھا جس میں کاغوذ دیکھابو نا کی گونج سنی جارہی تھی۔اس ویڈیوکی شروعات سبیاچی چکرورتی کے ذریعہ ہوتی ہے۔

بنگلہ فلموں کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر

اس ویڈیو کو تین دنوں میں کولکاتا، شانتی نکیتن اور ممبئی شوٹ کیاگیا ہے۔ورون گروورکی نظم کا بنگلہ ترجمہ کرنے والے فوٹو گرافر اور فلم ساز رونی سین نے کہا کہ ہم چاہتے تھے عوامی بیداری لانے کیلئے اس نظم کی چند لائنیں پڑھنے کیلئے ہم نے ان سے درخواست کی تو یہ سب لوگ تیار ہوگئے اور کسی نے بھی منع نہیں کیا۔

رونی سین سالٹ لیک میں رہتے ہیں۔گزشتہ دنوں انہوں نے این آر سی، سی اے اے اور این پی آر کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کیا تھا۔اس کے بعد ایک پڑوسی نے ان پر حملہ کردیا جسے بعد میں گرفتار کرلیا گیا۔رونی سین کی اس کاوشن کو فیس بک پر ایک لاکھ سے زاید افراد نے شیئر اور لائیک کیا ہے۔

بنگلہ فلموں  کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر
بنگلہ فلموں کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر

مشہور مصنف اور دلتوں کی حقوق کی مضبوط آواز منورنجن بیاپاری نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ،این آر سی اور این پی آر کے خلاف جہاں کہیں بھی احتجاج ہوگا ہم اس میں شامل ہوں گے۔چاہے ہمیں دعوت دی جائے یا نہیں۔

بیاپاری نے کہا کہ کاغذ ہم محض ایک چال ہےحکومت نے پہلے ہی ذہن بنالیا ہے کہ اس فہرست کو کس سے نکالنا ہے۔ہم حکومت کی چال میں پھنسنے والے نہیں ہے۔اس لیے ہم نے کاغذ نہیں دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف جاری احتجاج شدت شکل اختیار کرچکی ہے۔

حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ،اپوزیشن پارٹیاں اور مختلف تنظیموں کے بعد بنگلہ فلموں کی متعدد اہم شخصیات شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف سڑکوں پر اتر آ ئیں ہیں۔

آمار کاغوذدیکھابو نا(ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے)بنگلہ فلم انڈسٹری کئی اداکار، فلم ساز،تھیٹر آرٹسٹ،گلوکار ڈ مصنف اور اکیڈمک نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف اپنا موقف پیش کرنے کیلئے مشہور کامیڈین اور مصنف ”ورو ن گروور کی نظم ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے کا بنگلہ منظوم ترجمہ پڑھتے ہوئے ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کیا ہے۔

87سیکنڈ کی ویڈیو کو کل ہی فیس بک پر پوسٹ کیا گیا ہے۔اس نظم کی لائینوں کو جن لوگوں نے پڑھا ہے ان میں سواتیکا مکھرجی کونکنا سین شرما،دھریتیمان چٹرجی، نندنان سین،تھیٹر و فلم ہدایتکار سومن مکھوپادھیائے،مصنف و سماجی کارکن منورنجن بیاپاری، گلوکار روپم اسلام اور جادب پور یونیور سٹی شعبہ فلم کے صدر مدھوجا مکھرجی شامل ہیں۔

ورون گروور کی نظم ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کو ترانہ بن گیا گیا ہے۔

گروور کی یہ نظم کولکاتا کے مظاہروں میں بھی بے خوف پڑھی جارہی ہے۔گزشتہ دنوں ہزاروں طلباء و طالبات نے جادو پور یونیورسٹی سے ایک احتجاجی جلوس نکالا تھا جس میں کاغوذ دیکھابو نا کی گونج سنی جارہی تھی۔اس ویڈیوکی شروعات سبیاچی چکرورتی کے ذریعہ ہوتی ہے۔

بنگلہ فلموں کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر

اس ویڈیو کو تین دنوں میں کولکاتا، شانتی نکیتن اور ممبئی شوٹ کیاگیا ہے۔ورون گروورکی نظم کا بنگلہ ترجمہ کرنے والے فوٹو گرافر اور فلم ساز رونی سین نے کہا کہ ہم چاہتے تھے عوامی بیداری لانے کیلئے اس نظم کی چند لائنیں پڑھنے کیلئے ہم نے ان سے درخواست کی تو یہ سب لوگ تیار ہوگئے اور کسی نے بھی منع نہیں کیا۔

رونی سین سالٹ لیک میں رہتے ہیں۔گزشتہ دنوں انہوں نے این آر سی، سی اے اے اور این پی آر کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کیا تھا۔اس کے بعد ایک پڑوسی نے ان پر حملہ کردیا جسے بعد میں گرفتار کرلیا گیا۔رونی سین کی اس کاوشن کو فیس بک پر ایک لاکھ سے زاید افراد نے شیئر اور لائیک کیا ہے۔

بنگلہ فلموں  کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر
بنگلہ فلموں کی اہم شخصیات بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر

مشہور مصنف اور دلتوں کی حقوق کی مضبوط آواز منورنجن بیاپاری نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ،این آر سی اور این پی آر کے خلاف جہاں کہیں بھی احتجاج ہوگا ہم اس میں شامل ہوں گے۔چاہے ہمیں دعوت دی جائے یا نہیں۔

بیاپاری نے کہا کہ کاغذ ہم محض ایک چال ہےحکومت نے پہلے ہی ذہن بنالیا ہے کہ اس فہرست کو کس سے نکالنا ہے۔ہم حکومت کی چال میں پھنسنے والے نہیں ہے۔اس لیے ہم نے کاغذ نہیں دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.