ریاست مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نئی ہٹی تھانہ علاقے میں واقع ایک پٹاخہ کارخانے میں بھیانک دھماکے میں پانچ افراد کی موت ہوگئی ہے۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کے رکن پارلیمان نے این آئی اے سے تفتیش کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نئی ہٹی تھانہ علاقے میں واقع ایک پٹاخہ کارخانے میں بھیانک دھماکے سے پورا علاقہ لرز اٹھا۔ علاقے میں افراتفری مچ گئی۔
ذرائع کے مطابق پٹاخہ بنانے کے کارخانے میں دھماکے میں اب تک پانچ لوگوں کے مرنے کی اطلاع ہے۔ اس کے علاوہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
پولیس نے جائے وقو ع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور تتفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔ اب تک واضح طور پر کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے۔ لوگوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ فارنسک ٹیم طلب کی گئی ہے۔ فارنسک ٹیم کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی اس معاملے پر واضح طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے۔
فائر بریگیڈ کے اہلکاروں کو تین انجن کی مدد سے آگ پر قابو پانے کے لیے بڑی مشقت کرنی پڑی۔
فائربریگیڈ کے اہلکار کاکہنا ہے کہ آتشی مادہ ہونے کی وجہ سے کارخانے میں دھماکہ ہوا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران آتشزی مادہ کی وجہ سے دھماکہ ہوا۔
بیرکپور سے بھارتیہ جنتاپارٹی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پٹاخہ بنانے کے کارخانے میں دھماکہ نہیں ہواہے ۔یہاں بم بنانے کا کام کیاجارہا تھا۔
انہوں نے کہاکہ بیرکپورپولیس کمشنراور ان کے ساتھیوں کو سب کچھ معلوم ہے لیکن وہ اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔
رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ این آ ئی اے کے ذریعہ اس معاملے کی تفتیش کرانے سے اس واقعہ کی پوری سچائی سامنے آ جائے گی۔ سچائی سامنے آنے کے بعد حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے کئی اعلیٰ رہنما جیل چلے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پٹاخے کے کارخانے میں بم بنا کر ریاست کے مختلف اضلاع میں سپلائی کیا جا تا ہے۔ اس میں ترنمول کانگریس کے رہنما ملوث ہیں۔