کولکاتا: مغربی بنگال میں چند مہینوں میں پنچایت الیکشن کرائے جائیں گے۔ ریاست میں پانچ سال کے بعد دوبارہ پنچایت سطح کے انتخابات ہونے والے ہیں۔ ریاستی الیکشن کمیشن نےگرام پنچایتوں کی ڈرافٹ ووٹر لسٹ جاری کر دیا ہے۔
حالانکہ پنچایت انتخابات کا شیڈول ابھی جاری نہیں ہوا ہے۔ تاہم یہ واضح ہے کہ الیکشن میں زیادہ تاخیر نہیں ہوگی۔ اس لئے ریاستی الیکشن کمیشن نے پہلے سے ہی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق چونکہ ریاست میں جمعرات سے ثانوی امتحان شروع ہوا ہے ۔اس کے بعد ہائر سیکنڈری کے بھی امتحانات ہوں گے۔ اس لئے پنچایت الیکشن 2023 کی تاریخ کا اعلان ان دونوں امتحانات کے ختم ہونے کے بعد ہی ہو سکتا ہے۔
اس دن ریاستی کمیشن نے پنچایت علاقوں کی ڈرافٹ ووٹر لسٹ شائع کی ہے۔ اس کے بعد ہی حتمی ووٹر لسٹ 10 مارچ کو شائع کی جائے گی۔ آج شائع ہونے والی ووٹر لسٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2018 کے پنچایتی انتخابات کے مقابلے ووٹروں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ پچھلی بار کے مقابلے 58 لاکھ سے زیادہ ووٹروں کے نام فہرست میں شامل کئے گئے ہیں۔
رواں سال کی فہرست کے مطابق ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 66 لاکھ 86 ہزار 119 افراد ہے۔ پچھلی بار ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 8 لاکھ 35 ہزار 2 افراد تھی۔ یعنی ووٹرز کی تعداد میں 58 لاکھ 51 ہزار 117 اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee Tour South Bengal وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے لئے جنوبی بنگال کے دورے پر
ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق کمیشن اس سال ہونے والے پنچایتی انتخابات کو شفاف اور پر امن بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ اس لئے کمیشن کئی نئے منصوبوں پر کام شروع کرنا چاہتا ہے۔ پنچایتوں کا انتخاب بیلٹ بکس کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ اس لئے ہر بیلٹ باکس میں QR کوڈ استعمال کئے جاتے ہیں۔ کمیشن نے اس پر پہلے ہی کام شروع کر دیا ہے۔ اگر یہ کوڈ بیلٹ بکس کے ساتھ جڑا ہے تو یہ باکس کب نکلا اور کہاں گیا، یہ ایک ایپ میں ریکارڈ ہو جائے گا۔تاہم ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ آیا اس الیکشن میں مرکزی فورسز کا استعمال کیا جائے گا یا نہیں۔