کولکاتا:مغربی بنگال کے وزیر تعلیم برتیہ باسو نے کہا کہ یہ لوگ اپنے حق کےلئے عدالت کیوں نہیں جاتے ہیں ۔ان کے مطالبات غیر قانونی ہے۔اس لئے وہ عدالت جانے کے بجائے دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں ۔West Bengal Education Minister Slam Protesters In Front Primary Board Office
بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن نےنوکری کے مطالبات کےلئے دھرنے کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ بورڈ نے عدالت میں شکایت کی ہے کہ احتجاج کی وجہ سے بورڈ کا کام متاثر ہو رہا ہے۔کوئی عملہ دفتر میں داخل نہیں ہوپارہا ہے ۔بورڈکوئی عملہ دفتر میں داخل نہیں ہو سکتا بورڈ نے ملازمین کے تحفظ کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے جلد سماعت کے لیے عدالت میں درخواست دی۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ نیٹ، سیٹ، جوائنٹ پینل میں ہر کسی کو نوکری نہیں ملتی ہے۔مجھے ہدایات ملی ہیں کہ کسی کی سفارش قبول نہیں کی جائے گی۔ کیا یہ تحریک بھرتی کے عمل کو متاثر کرنے کے لیے ہے؟ برتیا نے سوال اٹھایا تاہم امیدواروںکا دعویٰ ہے کہ وہ بورڈ کے کام میں رکاوٹ نہیں ڈال رہے ہیں۔ وہ کونسل کے دفتر کے داخلی راستے پر بھی احتجاج کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Indira Awas Yojna in Gaya: گیا، اندرا آواس اسکیم میں دھاندلی کا الزام
2014میں ٹیچر اہلیتی امتحان پاس امیدوار پیر سے کرونامائی میں بھرتی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم، پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے صدر گوتم پال نے دعویٰ کیا کہ ان کی یہ حرکت غیر منصفانہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس تحریک کے پیچھے سیاسی چالبازی ہے۔ برتیا باسو کے مطابق ٹی ای ٹی کا امتحان ہر سال کسی دوسری ریاست میں نہیں لیا جاتا اس کے باوجود جان بوجھ کر تحریک چلائی جا رہی ہے۔ ایک طبقہ ریاست کو داغدار کرنا چاہتا ہے، اس لیے یہ تحریک چلائی جارہی ہے۔West Bengal Education Minister Slam Protesters In Front Primary Board Office